جرائم و حادثات

قاتل حسینہ گرفتار،اپنے سے زیادہ خوبصورت نظر آنے والی معصوم بچیوں کا قتل۔بیٹے کو بھی نہیں بخشا

نئی دہلی: ہریانہ کے پانی پت ضلع میں ایک خاتون نے سلسلہ وار چار معصوم بچوں کو قتل کرنے کا سنسنی خیز واقعہ تاخیر سے منظرِ عام پر آیا ہے۔ ملزمہ نے پولیس تفتیش میں اعتراف کیا کہ وہ خوبصورت نظر آنے والی بچیوں کو حسد کی وجہ سے قتل کرتی تھی۔

 

اتنا ہی نہیں شک پیدا نہ ہو اس لیے اس نے اپنے ہی بیٹے کو بھی اسی طریقے سے قتل کیا۔پولیس کے مطابق سونی پت میں ایک رشتے دار کی شادی میں شریک ہونے آئی 6 سالہ لڑکی ودھی پیر کی دوپہر لاپتہ ہوگئی۔ خاندان والوں کی تلاش کے باوجود وہ نہیں ملی۔ تقریباً ایک گھنٹے بعد گھر کی پہلی منزل پر موجود اسٹور روم کا دروازہ باہر سے بند دیکھ کر ودھی کی دادی کو شک ہوا۔ دروازہ کھولنے پر ودھی

 

پانی کے ٹب میں سر جھکا کر بے ہوش پڑی نظر آئی، ہاسپٹل پہنچانے پر ڈاکٹروں نے بتایا کہ وہ پہلے ہی دم توڑ چکی تھی۔ودھی کے والد کی شکایت پر پولیس نے تحقیقات شروع کیں تو حیران کن حقائق سامنے آئے۔ پولیس نے بتایا کہ قاتلہکوئی اور نہیں بلکہ ودھی کی چاچی پونم ہے۔ تفتیش میں معلوم ہوا کہ خاندان کے افراد جب شادی کی بارات میں مصروف تھے پونم، ودھی کو اوپر لے گئی اور پانی کے ٹب میں ڈبو کر قتل کر دیا۔یہ پونم کا پہلا قتل

 

نہیں تھا۔ 2023 میں اس نے اپنی بھابھی کی بیٹی کو بھی اسی طرح ٹب میں ڈبو کر قتل کیا تھا۔ شک سے بچنے کے لیے اسی سال اس نے اپنے ہی بیٹے کو بھی مار ڈالا۔ اس سال اگست میں سواہ گاؤں میں ایک اور بچی کو صرف اس لیے قتل کر دیا کہ وہ پونم سے زیادہ خوبصورت تھی۔ ان تینوں بچوں کی موت کے مقدمے حادثاتی قرار دے کر بند ہوئے تھے لیکن ودھی قتل کیس کی تفتیش میں پونم نے خود

 

اعتراف کیا جس سے اس کی سلسلہ وار وارداتیں بے نقاب ہو گئیں۔پولیس کے مطابق پونم نے اعتراف کیا کہ خوبصورت بچیوں سے حسد اور یہ بیمار سوچ کہ "کوئی اس سے زیادہ خوبصورت نہ ہو”… یہی ان جرائم کی بڑی وجہ تھی۔ اس واقعہ نے پانی پت اور سونی پت علاقوں میں سنسنی پھیلا دی ہے۔

 

پولیس مختلف پہلوؤں سے کیس کی تفتیش کر رہی ہے اور پونم کو ریمانڈ پر بھیج دیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button