نیپال میں وزیر کو سڑکوں پر دوڑا کر مارا پیٹا گیا۔ سابق وزیر اعظم اوران کی اہلیہ پر بھی حملہ

نئی دہلی: نیپال میں سوشل میڈیا پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد شروع ہونے والے احتجاج اب شدید رخ اختیار کر چکے ہیں۔ کچھ مقامات پر احتجاجی غیر انسانی رویہ اختیار کر رہے ہیں۔ وزراء کا تعاقب کر کے سڑکوں پر ان پر حملے کیے جا رہے ہیں۔ اس سے متعلق ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔
کٹھمنڈو پولیس کے مطابق غصے سے بھرے مظاہرین کرفیو کے احکامات کو نظرانداز کر رہے ہیں۔ بہت سے علاقوں میں وہ سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ ان مناظر کی ویڈیوز انٹرنیٹ پر گردش کر رہی ہیں جن میں نیپال کے وزیر خزانہ بشنو پرساد پاؤڈیل (عمر 65 سال) پر حملہ ہوتا ہوا دکھایا گیا ہے۔ کچھ مظاہرین انہیں سڑک پر دوڑاتے رہے اسی
دوران ایک نوجوان مظاہرین میں سے ایک نے اچانک ان پر حملہ کر دیا جس سے وہ توازن کھو بیٹھے اور قریبی دیوار سے ٹکرا کر گر پڑے۔ لیکن حملہ آور مظاہرین سے بچنے کے لیے وہ دوبارہ دوڑنے لگے۔ یہ پرتشدد مناظر عوام کو پریشان کر رہے ہیں۔
دوسری جانبسابق وزیر اعظم شیر بہادر دیوبا ان کی اہلیہ اور موجودہ وزیر خارجہ ارجو رانا دیوبا بھی مظاہرین کے غصے سے نہیں بچ سکے۔ ان پر بھی حملے کیے گئے اور انہیں زد و کوب کیا گیا۔