نابالغ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی۔ پکڑے جانے پر 62 سالہ ملزم نے تالاب میں لگادی چھلانگ

حیدرآباد: ریاست آندھرا پردیش کاکیناڈا ضلع کے تونی میں ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار ملزم 62 سالہ نارائن راو نے خودکشی کرلی۔چہارشنبہ کی رات جب ملزم کو عدالت میں پیش کرنے کے لیے لے جایا جا رہا
تھا اس نے رفع حاجت کا بہانہ کیا تو پولیس نے تونی شہر کے مضافات میں واقع کومٹی چیرو کے قریب گاڑی روک دی۔ پولیس کے مطابق اس کے بعد ملزم نے تالاب میں چھلانگ لگا دی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ملزم کو تونی رورل
پولیس اسٹیشن سے عدالت لے جایا جا رہا تھا۔ ملزم کی تلاش کے لیے رات سے ہی غوطہ خوروں کی مدد سے سرچ آپریشن شروع کیا گیا تھا۔ جمعرات کی صبح ملزم کی نعش برآمد ہوئی۔پورا معاملہ یہ ہے کہ ملزم نارائن راؤ نے اپنی پوتی
کی عمر کی ایک نابالغ لڑکی کو گروکل اسکول سے لے جاکر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ ملزم نے بہلا پھسلا کر لڑکی کو اپنے قریب کرلیا تھا۔ اس نے اسکول کے عملے کو یہ باور کروایا کہ وہ لڑکی کا دادا ہے۔ منگل کے روز اس نے
لڑکی کی صحت ٹھیک نہ ہونے کا بہانہ بنا کر ہاسپٹل لے جانے کے بہانے اسکول سے لے گیا۔ تونڈنگی کے قریب ایک باغ میں اس نے لڑکی پر زیادتی کی۔ جب یہ بات لڑکی کے خاندان والوں اور مقامی لوگوں کو پتہ چلی تو انہوں نے ملزم کو
رنگے ہاتھوں پکڑ لیا اور اس کے ساتھ مار پیٹ کرکے اسے پولیس کے حوالہ لردیا۔ پولیس نے کیس درج کر کے ملزم کو گرفتار کیا تھا۔ اسی دوران جب اسے عدالت لے جایا جا رہا تھا اس نے تالاب میں چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی۔



