ڈائن صفت سوتیلی ماں نے دو معصوم لڑکیوں کو زہر دے کردیا قتل _ عافیہ اور ہادیہ کو مار ڈالنے کی سازش میں باپ اور سوتیلی نانی بھی ملوث

لکھنو _ 19 اگست ( اردولیکس ڈیسک) اترپردیش کے بجنور ضلع میں پیش آئے ایک دل دہلا دینے والے واقعہ میں ایک ڈائن صفت سوتیلی ماں نے دو معصوم لڑکیوں کو زہر دے کر قتل کردیا۔ سوتیلی ماں نے ان لڑکیوں کو اس وقت زہر کھلا دیا جب اس کا شوہر اپنے والد کے علاج کے لیے مرادآباد گیا ہوا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں بہنیں کھیلتے کھیلتے اپنی سوتیلی ماں کے پاس چلی گئیں۔ پھر سوتیلی ماں نے لڑکیوں کو زہر دے دیا۔ دونوں تڑپ تڑپ کر مر گئے۔ یہ واقعہ بجنور ضلع کے اکبر پور ٹگری گاوں میں دو دن قبل پیش آیا۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ سوتیلی ماں کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔زمین کے لالچ میں سوتیلی ماں نے اپنی ماں کے ساتھ مل کر یہ سازش رچی۔ لڑکیوں کے والد کو بھی اس سارے منصوبے کا علم تھا۔
۔تفصیلات کے مطابق اکبر پور ٹگری گاؤں کا 38 سالہ فرمان کی شادی 10 سال قبل اسی گاؤں کی دلشنا سے ہوئی تھی۔ انھیں دو بیٹیاں، عافیہ (8)، ہادیہ (7) اور ایک بیٹا ارحان ہے۔ دو سال قبل فرمان نے دلشنا کو طلاق دے دی تھی اور اسی گاؤں کی نازرین سے شادی کی تھی، جس سے اس کا ایک بچہ ہے۔
دوسری شادی کے بعد فرمان گھر کے قریب میں واقعہ سسرال کے گھر میں رہنے لگا ۔ دادا نسیم الدین اس کی پہلی بیوی کے بچوں کی پرورش کر رہے تھے۔ نسیم الدین کی طبیعت گزشتہ کچھ دنوں سے خراب ہو رہی تھی فرمان اپنے والد کو ڈاکٹر کے پاس لے کر گیا تھا۔
اس دوران بیٹیاں گھر میں اکیلی تھیں۔ وہ کھیلتے کھیلتے اپنی سوتیلی ماں کے پاس گئی۔ سوتیلی ماں دونوں لڑکیوں سے ناراض تھی۔ اس نے انہیں کچھ کھانے کی چیز میں زہر دے کر کھلا دیا۔
لڑکیوں کے دادا نسیم الدین نے بتایا کہ میں اپنے بیٹے فرمان کے ساتھ مراد آباد کے ڈاکٹر کے پاس گیا تھا۔ راستے میں فرمان کو اس کی دوسری بیوی نازرین کے بار بار فون آ رہے تھے۔ میں نے پوچھا کیا ہوا تو بیٹے نے بتایا کہ لڑکیوں کی طبیعت ناساز ہے۔
دادا نے بتایا کہ ہم ڈاکٹر سے مل کر ابھی گاؤں پہنچے ہی تھے کہ گلی میں ایک رکشہ کھڑا تھا۔ نازرین ان دونوں کو ڈاکٹر کے پاس لے جا رہی تھی۔ جب میں نے پوچھا کہ کیا مجھے بھی جانا چاہیے تو بیٹے نے انکار کر دیا۔ لڑکیوں کو چاند پور کے ایک ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا۔ جہاں ان دونوں کی موت ہو گئی۔
نازرین کے بعد ملزم شوہر فرمان اور ساس چاندنی کو گرفتار کرکے پولیس نے کیس کا پردہ فاش کردیا ہے۔تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ فرمان کی پہلی بیوی سے طلاق ہو چکی تھی۔ پہلی بیوی سے پیدا ہونے والی دو بیٹیاں اور ایک بیٹا اپنے دادا کے ساتھ رہتے تھے جبکہ لڑکیوں کے والد فرمان اپنی دوسری بیوی کے ساتھ پڑوس میں واقع اپنے سسرال کے گھر میں رہتے تھے۔
جب دونوں لڑکیوں کی پرورش صحیح طریقے سے نہیں ہوئی تھی تو دادا اکثر اپنی دونوں پوتیوں کو زمین دینے کے لیے کہتے تھے۔ ان کے دادا اکثر اپنے بیٹے فرمان اور بہو پر عافیہ اور ہادیہ کی مناسب پرورش کے لیے دباؤ ڈالتے تھے۔ اگر انہوں نے ان کی مناسب دیکھ بھال نہیں کی تو دادا نے ان دونوں لڑکیوں کو اپنی زمین منتقل کرنے کی تنبیہ کی تھی۔ اس سے ناراض ہو کر سوتیلی ماں نے اپنے شوہر اور ماں کے ساتھ مل کر معصوم بچیوں کو موت کی نیند سلا دیا۔
ایس پی ابھیشیک جھا نے بتایا کہ واقعہ کی اطلاع شام میں ملی تھی۔ لڑکیاں شام 6 بجے اپنی سوتیلی ماں کے پاس گئی تھیں۔ ڈیڑھ گھنٹے بعد ان کی طبیعت خراب ہونے لگی۔ پیٹ میں درد کی شکایت کے بعد اس کی سوتیلی ماں اسے ہاسپٹل لے گئی ۔ بعد میں خبر ملی کہ ان کا انتقال ہو گیا ہے۔ گھر والوں کا الزام ہے کہ اس کی سوتیلی ماں اور والد اور سوتیلی نانی نے انھیں زہر دیا۔ ان تینوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے