جرائم و حادثات

آشرم میں مقیم نابالغ لڑکی کی عصمت ریزی کے الزام میں سوامی گرفتار _ آندھراپردیش کے وشاکھاپٹنم میں واقعہ

وشاکھاپٹنم _ 20 جون ( اردولیکس) آندھراپردیش میں ایک آشرم کے سوامی کو  نابالغ یتیم  لڑکی کی عصمت ریزی کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے جس نے گذشتہ دو  سال سے اس یتیم لڑکی کی عصمت ریزی کررہا تھا

 

یہ واقعہ وشاکھاپٹنم کے ایم وی پی کالونی کے آشرم کا ہے جس میں رہنے والی ایک یتیم لڑکی نے پولیس سے شکایت کی کہ جب وہ آشرم میں شامل ہوئی تو سوامی جی نے دو سال تک اس کی عصمت ریزی کی۔ لڑکی کی شکایت پر پولیس نے سوامی  کو پیر کی آدھی رات کو گرفتار کر لیا۔

 

 

متاثرہ کے مطابق راجہ مہندروارم کی ایک لڑکی (15) کے والدین کی کم عمری میں ہی موت ہوگئی۔ جس پر اس کے  رشتہ داروں نے اسے پانچویں جماعت تک تعلیم دلائی اس  کے بعد دو سال قبل وشاکھا کے نیو وینکوجیپلیم میں واقع امانند آشرم بھیج دیا۔ اس آشرم کے منیجر پورنانند سوامی  اس لڑکی کے ساتھ عصمت ریزی کرتا تھا ۔ آدھی رات کے بعد وہ اسے کمرے میں لے جاتا اور اس کی عصمت ریزی کرتا ۔ ایک سال سے لڑکی کو اس کے کمرے میں زنجیروں سے باندھ کر  رکھا گیا تھا اور مزاحمت کرنے پر مارا پیٹا جاتا تھا۔ چاول کے دو چمچ صرف پانی کے ساتھ ملا کر دئے جاتے تھے دو ہفتوں میں صرف ایک بار نہانے کی اجازت دی جاتی تھی لڑکی نے اپنی شکایت میں کہا کہ اسے دو سال تک تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

 

سوامی کے مظالم سے تنگ آکر اس نے کسی طرح آشرم میں کام کرنے والی ایک خاتون کی مدد سے باہر نکلی ہے پولیس نے سوامی کو گرفتار کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا اور سوامی کے خلاف عصمت ریزی۔ پوکسو دفعہ کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

 

اسی دوران سوامی نے لڑکی کے الزامات کی تردید کی اور کہا کہ اس کے آشرم کی زمین پر کئی لوگوں کی نظر ہے زمین ہڑپنے کے لئے اس کے خلاف جھوٹے الزامات عائد کئے گئے ہیں

متعلقہ خبریں

Back to top button