غیر مسلم نوجوان سے محبت کرنے والی شیبا کی دردناک موت !
لکھنو _ 5 جولائی ( اردولیکس ڈیسک) اترپردیش کے بہرائچ ضلع میں 20 سالہ مسلم لڑکی شیبا کے بہیمانہ قتل کے معاملے میں اس کا غیر مسلم عاشق ارون ہی قاتل نکلا۔ جب شیبا کی نعش ملی تو اس کا سر، ہاتھ اور کچھ انگلیاں غائب تھیں۔
اتوار کو شیبا کے بوائے فرینڈ ارون اور اس کے دوست کلدیپ کو اس معاملے میں پکڑ لیا گیا۔ دونوں کے گھر والے اس رشتہ سے خوش نہیں تھے لیکن شیبا شادی پر اٹل تھی۔ اس لئے ارون نے اپنے دوست کلدیپ کے ساتھ مل کر شیبا کی نعش کو ناقابل شناخت بنانے کے لئے اس کا سر جسم سے الگ کردیا اور اسے ندی میں پھینک دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ان کا افیئر ایک سال سے چل رہا تھا۔ لڑکی ارون کے لیے اپنا گھر اور مذہب قربان کرنے کو تیار تھی۔ لیکن ارون نے اسے ملاقات کے نام پر اکیلے بلایا اور مار ڈالا۔
31 جولائی کو، پولس کو اتر پردیش کے بہرائچ میں جھاڑیوں میں ایک کٹی ہوئی نعش ملی۔ جسم سے سر نہ ہونے کی وجہ سے نعش کی شناخت نہیں ہو سکی۔ ایس پی ورندا شکلا نے ٹرینی پولیس آفیسر ہرشیتا تیواری کی قیادت میں ایک ٹیم تشکیل دی تاکہ اس کیس کا پتہ لگایا جاسکے۔ اس کے بعد تحقیقاتی ٹیم نے علاقے کی لاپتہ لڑکیوں کے بارے میں معلومات اکٹھی کیں۔ اس دوران انھیں روپیڈیہا میں شیبا نامی 20 سالہ لڑکی کی گمشدگی کی اطلاع ملی۔
جب پولیس نے نعش کو اس کی تصویر کے ساتھ ملایا تو انہوں نے دیکھا کہ اس کی دائیں ٹانگ پر سیاہ دھاگہ بندھا ہوا ہے۔ پولیس نے جس لڑکی کی نعش برآمد کی ہے اس کی دائیں ٹانگ پر کالا دھاگہ بھی بندھا ہوا تھا۔ جس کے بعد پولیس نے لڑکی کے گھر والوں کو شناخت کے لیے مردہ خانے بلایا اور گھر والوں نے لڑکی کو شناخت کرلیا۔ اس کے بعد پولیس نے لڑکی کے کٹے ہوئے سر اور اس کے قاتل کی تلاش شروع کردی۔
متوفی کے ماموں نے بتایا کہ شیبا ان کے پاس پڑھتی تھی۔ پولیس نے کہا کہ جب اس کے موبائل سے کال کی تفصیلات اور میسج چیٹس کو بازیافت کیا گیا تو پتہ چلا کہ شیبا کا شراوستی گاوں کا رہنے والا ارون سینی کے ساتھ افیئر تھا۔ ارون بھی روپیڈیہا کے باوز والے گاؤں میں اپنے ماما کے ساتھ رہتا تھا۔ دونوں ایک ہی سکول میں پڑھتے تھے۔ جب ارون نے ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کی تو شیبا نے آٹھویں جماعت میں تعلیم حاصل کی۔
بعد میں، ارون نے اپنے ماما کے گاؤں کے قریب چارڈا جامو چوراہے پر ایک میڈیکل اسٹور میں کام کرنا شروع کیا۔ شیبا بھی اس سے ملنے یہاں آتی تھی۔ پچھلے ایک سال میں دونوں کے درمیان قربتیں بہت بڑھ گئی تھیں ۔ دن ہو یا رات، دونوں ایک دوسرے سے فون پر باتیں کرنے لگے۔ ان دونوں میں محبت ہو گئی۔ اس دوران ملزم ارون کی شادی طے ہو گئی۔ جس کے بعد وہ شیبا سے الگ ہونا چاہتا تھا۔ لیکن شیبا اس کے لیے تیار نہیں تھی۔ اس بات پر دونوں کے درمیان کافی جھگڑا ہوا۔
الگ الگ مذاہب کی وجہ سے دونوں کے گھر والے شادی کے لیے تیار نہیں تھے۔ شیبا کے ماموں نے اس بات پر ارون کی پٹائی بھی کی۔ اس بات پر ارون کافی برہم تھا اور شیبا کو راستہ سے ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا ۔ اس نے اپنے دوست کلدیپ وشوکرما کے ساتھ مل کر شیبا کو ایک جنگل کے پاس بلایا ۔ یہاں وہ دونوں اسے بائیک پر جھاڑیوں کے قریب لے آئے۔ پھر شیبہ کا گلا دبا کر قتل کر دیا۔ اس کے بعد سر کاٹ کر نہر میں پھینک دیا گیا۔ جبکہ نعش کو وہیں چھوڑ کر فرار ہوگئے