جرائم و حادثات

ابا! کیا ہم بوجھ ہیں؟” — شادی کی فکر نہ کرنے پر دو جواں سال بہنوں کی دل دہلا دینے والی خودکشی!

آندھرا پردیش کے رایچوٹی شہر میں ایک ایسا دل کو دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا جس نے انسانیت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا! باپ کی لاپرواہی، بےحسی اور شادی کی ذمہ داری سے منہ موڑنے پر دو جوان بہنوں نے زندگی کا چراغ خود اپنے ہاتھوں سے گل کر دیا

 

بتایا گیا ہے کہ رایچوٹی کے کے ایس این کالونی پجاری بانڈہ گلی میں رہنے والی 27 سالہ فاطمہ  اور25 سالہ  آفرین  یہ دونوں بہنیں کئی برسوں سے اپنے والد شیخ حسین کی نظراندازی کا شکار تھیں۔ حسین، جو دوسری شادی کے بعد خلیجی ملک چلا گیا تھا، پہلی بیوی محبوب جان اور بیٹیوں کو بے سہارا چھوڑ چکا تھا۔ نہ خرچ، نہ پوچھ تاچھ .. یہاں تک کہ جب بیٹیوں کی شادی کی بات کی گئی، تو باپ نے بجائے ذمہ داری نبھانے کے، ان پر الزامات اور طعنوں کی بارش کر دی۔

 

منگل کی شام وہ لمحہ آیا جب یہ دونوں بہنیں، "ابا ہمیں بوجھ سمجھتے ہیں” کہتی ہوئی ایک دوسرے پر کیروسین ڈال کر آگ لگا بیٹھیں! محلے میں چیخ و پکار مچ گئی، لوگ مدد کو دوڑے، آگ بجھائی گئی، پولیس آئی… مگر قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔

 

آفرین نے راستے میں دم توڑ دیا، فاطمہ نے ہاسپٹل میں آخری سانس لی۔

 

ماں محبوب جان کی آہوں سے آسمان بھی رو پڑا۔ علاقے میں غم، صدمہ اور غصے کی لہر دوڑ گئی۔ عوام مطالبہ کر رہے ہیں کہ ایسے باپ کو سخت سزا ملنی چاہیے، جس نے اپنی بیٹیوں کی قسمت کا خون اپنے ہاتھوں سے کیا!پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button