جرائم و حادثات

طالبہ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کے الزام میں یو پی کا کانسٹیبل گرفتار _ ویڈیو دیکھیں

لکھنو _ 5 مئی ( اردولیکس ڈیسک) اتر پردیش کی دارالحکومت لکھنؤ میں اسکولی لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کے الزام میں ایک پولیس کانسٹیبل کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے اسے گرفتار کرلیا گیا ہے

میڈیا رپورٹس کے مطابق لکھنو کے موہن لال گنج پولیس اسٹیشن کے ڈائل 112 میں تعینات ایک کانسٹیبل سعادت علی کئی دنوں سے سیکل پر سوار ایک طالبہ سے چھیڑ چھاڑ کر رہا تھا۔ اس پر اپنا موبائل نمبر دینے کے لیے بھی دباؤ ڈال رہا تھا۔ اس کی ویڈیو  سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔  پولیس نے سعادت علی کے خلاف کینٹ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔طالبہ  نے الزام لگایا کہ کانسٹیبل سعادت علی اسے کئی دنوں سے ہراساں کر رہا تھا۔ کانسٹیبل اکثر کینٹ میں اسکوٹی پر گھوم کر دوسری خواتین کے ساتھ بدتمیزی کرتا تھا۔

اے ڈی سی پی ایسٹ سید علی عباس نے بتایا کہ کانسٹیبل سعادت علی کے خلاف   چھیڑ چھاڑ کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ اسے گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔ اے ڈی سی پی نے بتایا کہ ملزم کانسٹیبل کے خلاف معطلی کی کارروائی کے لیے رپورٹ بھیج دی گئی ہے۔

دو دن قبل  طالبہ سائیکل سے اپنے اسکول جا رہی تھی۔ اس دوران اسکوٹی پر سوار یوپی پولس کا کانسٹیبل اس سے بات کرتے ہوئے راستے میں چل رہا تھا۔ کانسٹیبل کی یہ حرکت دیکھ کر اسکوٹی پر سوار ایک اور خاتون جو طالبہ کی ماں بتائی گئی ہے نے کانسٹیبل کی ویڈیو بناتے ہوئے اسے روکا اور اس حرکت پر اسے ڈانٹ ڈپٹ کرتے ہوئے کانسٹیبل سے کہا کہ وہ اپنا ہیلمٹ نکال  کر اس کے بارے میں بتایا  وہ تاخیر کرنے لگا۔ اس دوران سعادت علی نے طالبہ کو اپنی بیٹی کی سہیلی کہنا شروع کر دیا۔ملزم نے اسے پھنسا ہوا دیکھ کر بھاگنے کی کوشش کی تو ماں نے راہگیروں کی مدد سے اسے پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔ مو گرفتار  ہے۔

واقعہ کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ اس کے بعد کینٹ تھانے میں پوکسو اور چھیڑ چھاڑ کی دفعات کے تحت مقدمہ بھی درج کیا گیا۔ پولیس نے بعد از دوپہر ملزم کو گرفتار کر لیا۔ اس سے پہلے بھی سعادت اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button