نیشنل

بیدر کے شاہین اسکول انتظامیہ کے 4 افراد کے خلاف درج غداری کا مقدمہ کالعدم _ کرناٹک ہائی کورٹ کا فیصلہ

بنگلورو _ 14 جون ( اردولیکس ڈیسک) کرناٹک ہائی کورٹ نے بیدر کے شاہین اسکول کے انتظامیہ کے 4 افراد کے خلاف درج غداری کے مقدمہ کو کالعدم کر دیا۔جہاں جنوری 2020 میں سی اے اے اور این آری کے خلاف چوتھی ، پانچویں اور چھٹی جماعت کے طلبہ نے ایک ڈرامہ پیش کیا تھا۔جس کے خلاف اے بی وی پی کے ایک رکن نیلیش کی شکایت پر بیدر نیو ٹاؤن پولیس نے قوم دشمن سرگرمیوں کے لئے اسکول کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی جس میں پارلیمانی قوانین کے خلاف منفی خیالات پھیلانے کا بھی الزام لگایا گیا تھااس ڈرامہ کی پیشکشی اور نیلیش کی شکایت پر پولیس نے اسکول کے 4 افراد تعزیرات ہند کی مختلف دفعات بشمول غداری ، دشمنی کو ہوا دینے کے الزامات پر یہ مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

 

جسٹس ہیمنت چندن گودار کی بینچ نے اسکول انتظامیہ کی جانب سے دائر کی گئی درخواستوں پر بیدر کے شاہین اسکول کے انتظامیہ کے 4 ارکان کے خلاف کاروائی کو کالعدم کر دیا۔ سینئر ایڈوکیٹ امیت کمار دیشپانڈے، ہائی کورٹ کی گلبرگہ یچ کے سامنے درخواست گزاروں کی جانب سے پیش ہوئے اور توثیق کی کہ کارروائی کو کالعدم کر دیا گیا ہے۔

 

ہائی کورٹ کے فیصلے پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشنس کے صدر نشین عبدالقدیر نے کہا کہ عدلیہ پر ان کے ایقان کی توثیق ہوئی ہے۔ انھوں نے اسکول انتظامیہ کی نمائندگی کرنے والے وکلاء اور اس کا ساتھ دینے والے بہی خواہوں کا شکریہ ادا کیا۔

 

پولیس نے اس ڈرامہ کے سلسلہ میں 85 سے زائد طلبہ سے بات چیت کی تھی جو تمام نابالغ تھے ۔ پولیس کے رویہ کی وجہ سے بعض شبہات بھی پیدا ہوئے تھے۔ کرنا تک اسٹیٹ کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس نے بھی پولیس کے رویہ کی مذمت کی تھی۔ ڈرامہ میں حصہ لینے والی ایک طالب علم کی والدہ نجم النساء اور پرائمری اسکول کی پرنسپل فریدہ بیگم کو پولیس نے 30 جنوری کو گرفتار بھی کیا تھا، دو ہفتوں بعد انھیں ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔ لیکن اس مدت کے دوران نجمہ النساء کی دختر کو اپنے رشتہ داروں کے پاس رہنا پڑا تھا۔

 

بیدر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے مارچ 2020 ء میں اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ اس ڈرامہ کا مواد غداری کی تعریف میں نہیں آتا ، اسی لئے اسکول انتظامیہ سے تعلق رکھنے والے 5 افراد کو ضمانت دی گئی ہے۔ عدالت نے کہا تھا کہ ملک میں سی اے اے اور این آری کے خلاف کئی ریالیاں نکالی گئیں اور احتجاج کیا گیا۔ ہر ایک کو حکومت کے خلاف اپنے خیالات کے اظہار کا حق حاصل ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button