بقرعید کے جانوروں کو آزاد کرانے کی کوشش میں وی ایچ پی کارکن گرفتار – حیدرآباد کے کوٹھی میں واقعہ

حیدرآباد کے کوٹھی میں واقع وشوا ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے دفتر کے پاس اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی جب وی ایچ پی کے کارکنوں نے گاؤ کشی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پرانے شہر میں بقرعید کے لئے لائے گئے جانوروں کو آزاد کرانے کے لئے ایک پروگرام کی کوشش کی ۔
اس دوران پولیس نے سینکڑوں احتجاجیوں کو گرفتار کرلیا ۔ وی ایچ پی نے مطالبہ کیا کہ ملک میں گاؤ کشی کی ممانعت سے متعلق قانون کو سختی سے نافذ کیا جائے۔
پیر کے روز وی ایچ پی نے ’آپریشن گاؤ ماتا، چلو پُرانا شہر‘ کے نام سے ایک مہم چلائی، جس کے دوران غیر قانونی طور پر قید گائیں آزاد کراکر گاؤشالاؤں کو منتقل کرنے کی کوشش کی گئی۔ یہ کارروائی کشیدہ صورتحال میں تبدیل ہوگئی۔
وی ایچ پی کے ریاستی دفتر کے سامنے منعقدہ اس پروگرام میں وی ایچ پی کے ترجمان ششی دھر، گاؤ رکھشا ونگ کے علاقائی پرمکھ رمیش، بجرنگ دل کے سابق صدر سبھا ش چندر، آل انڈیا گاؤشالا فاؤنڈیشن کے صدر بالا کرشنا گرو سوامی، اور تلنگانہ گاؤشالاوں کے صدر وجے رام نے کہا کہ ریاست میں گاؤ کشی جاری ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ ریاست بھر میں موجود چیک پوسٹوں کو پار کرتے ہوئے گائیں شہر تک کیسے پہنچتی ہیں؟ اس سلسلے میں پولیس سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔اسی دوران سلطان بازار کے سب انسپکٹر مدھوسودھن کی شکایت پر وی ایچ پی نمائندوں کے خلاف پولیس کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں مقدمات درج کئے گئے ہیں۔