جرائم و حادثات

بیوی نے عاشق کے ساتھ مل کر شوہر کو قتل کر کے کچن میں دفنا دیا، 14 ماہ بعد انکشاف!

بیوی نے عاشق کے ساتھ مل کر شوہر کو قتل کر کے کچن میں دفنا دیا، 14 ماہ بعد انکشاف!

 

احمدآباد (گجرات): اترپردیش کی مسکان رستوگی اور مدھیہ پردیش کی سونم رگھووَنشی جیسے ہولناک واقعات کے بعد اب گجرات کے احمدآباد میں روبی نامی خاتون نے بھی ایسا ہی بھیانک جرم انجام دیا ہے۔ شہر  احمداباد کے سرخيج علاقے کے فتیواڑی محلے میں پیش آئے اس قتل نے فلم ’درشیَم‘ کی یاد تازہ کر دی۔

 

پولیس کے مطابق روبی نامی خاتون نے اپنے عاشق عمران اور اس کے تین ساتھیوں کے ساتھ مل کر شوہر سمیر انصاری کا قتل کیا۔ قتل کے بعد نعش کے ٹکڑے کر کے کچن کی زمین کے نیچے دفنا دیے گئے، اوپر سے سیمنٹ اور ٹائلیں لگا دی گئیں تاکہ کسی کو شک نہ ہو۔ یہ راز پورے 14 مہینے تک دفن رہا۔

 

احمدآباد کرائم برانچ کو تین ماہ قبل اطلاع ملی تھی کہ فَتیواڑی کنال کے قریب رہنے والا سمیر انصاری ایک سال سے لاپتہ ہے۔ تحقیقات میں معلوم ہوا کہ اس کا موبائل بند ہے، وہ کسی سے رابطے میں نہیں، اور نہ ہی کسی نے اسے دیکھا۔ اس کے بعد پولیس نے تفتیش تیز کر دی۔

 

ڈی سی پی اجیت راجیان نے سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ روبی نے ہی اپنے شوہر کا قتل کروایا تھا۔ اس واردات میں روبی کا عاشق عمران اور اس کے دو دوست ساحل اور فیضو شامل تھے۔ عمران کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقی ملزمین کی تلاش جاری ہے۔

 

پولیس کے مطابق چاروں نے پہلے سمیر کے ہاتھ پیر باندھے، پھر تیز ہتھیار سے قتل کر دیا۔ بعد ازاں لاش کو ٹکڑوں میں کاٹ کر کچن کی زمین میں دفن کر دیا گیا، اور اوپر نئی ٹائلیں لگا دیں۔ کرائم برانچ نے عمران کی نشاندہی پر احمدواری را ہاؤس میں کھدائی کرائی تو انسانی باقیات اور ہڈیاں برآمد ہوئیں۔

 

پولیس نے نعش کے ٹکڑوں کو ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے بھیج دیا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق روبی اور سمیر انصاری پچھلے پانچ سال سے اسی علاقے میں رہ رہے تھے، دونوں کی شادی تین سال قبل ہوئی تھی۔ روبی کے عمران سے ناجائز تعلقات کے باعث گھر میں اکثر جھگڑے رہتے تھے۔ ایک سال پہلے روبی نے پڑوسیوں کو کہا تھا کہ سمیر دبئی چلا گیا ہے۔

 

قتل کے بعد وہ کچھ مہینے اسی مکان میں رہی، پھر اسے کرایہ پر دے دیا۔ کرایہ داروں نے بتایا کہ گھر سے بدبو آتی تھی اور عجیب بےچینی محسوس ہوتی تھی، اسی وجہ سے وہ چند دن پہلے ہی وہاں سے نکل گئے۔

 

پولیس کا کہنا ہے کہ اس ہولناک واردات میں چار افراد — روبی، عمران، ساحل اور فیضو — شامل ہیں۔ عمران کی گرفتاری کے بعد باقی تینوں کی تلاش جاری ہے۔

 

یہ واقعہ میرٹھ کی مسکان رستوگی اور اندور کی سونم رگھووَنشی کے ان کیس سے مشابہ ہے جن میں دونوں خواتین نے اپنے عاشقوں کے ساتھ مل کر شوہروں کا قتل کیا تھا۔ مسکان نے شوہر کی نعش کے ٹکڑے کر کے ڈرم میں بند کئے تھے جبکہ سونم نے میگھالیہ میں ہنی مون کے دوران اپنے شوہر کو مروایا تھا۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button