مزید جہیز نہ ملنے پر بہو کو کمرے میں بند کر کے سانپ چھوڑ دیا گیا – شوہر شاہنواز سمیت 7 افراد کے خلاف مقدمہ درج

کانپور – جہیز کے لالچ میں دل دہلا دینے والا واقعہ اترپردیش کے کانپور کے کرنل گنج علاقے میں پیش آیا، جہاں 5 لاکھ روپے اضافی جہیز نہ دینے پر شوہر اور سسرالی رشتہ داروں نے ایک خاتون کو کمرے میں قید کر کے اندر سانپ چھوڑ دیا۔ سانپ کے ڈسنے سے خاتون کی حالت تشویشناک ہوگئی تاہم وہ کسی طرح اپنے میکے پہنچنے میں کامیاب رہی اور بعد ازاں ہاسپٹل منتقل کی گئی۔
چمن گنج کی رہنے والی رضوانہ نے بتایا کہ اس کی بہن ریشما کی شادی 19 مارچ 2021 کو کرنل گنج کے شاہنواز خان عرف ایان سے ہوئی تھی۔ شادی کے بعد ابتدائی دن معمول کے مطابق گزرے لیکن کچھ عرصہ بعد سسرالی رشتہ داروں نے کمرہ تعمیر کرنے کے بہانے 2 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا
۔ ریشما کے والدین نے ڈیڑھ لاکھ روپے شوہر کے والد کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل بھی کیے، اس کے باوجود شوہر ایان، ساس شمشاد بیگم، سسر عمر، جیٹھ عمران، نند آفرین، امرین اور سمرین مل کر پانچ لاکھ روپے مزید جہیز کا مطالبہ کرتے رہے۔ جہیز کم لانے کے طعنے دیتے ہوئے ریشما کو ذہنی اور جسمانی طور پر ہراساں کیا جاتا رہا۔ اس دوران ریشما نے ایک بچی کو جنم دیا جو اب 3 برس کی ہے۔
رضوانہ نے مزید بتایا کہ 19 ستمبر کی رات ریشما کو اس کی بیٹی سے الگ کر کے شوہر اور دیگر سسرالی افراد نے ایک کمرے میں بند کر دیا۔اور کمرے میں سانپ چھوڑ دیا ۔صبح تقریباً پانچ بجے اس کے بستر پر ایک کالا سانپ نمودار ہوا، جس نے اچانک اس کے دائیں پیر پر ڈس لیا۔ ریشما نے چیختے ہوئے دروازہ کھٹکھٹایا لیکن اسے نظر انداز کیا گیا۔ کچھ دیر بعد جب دروازہ کھولا گیا تو وہ موقع سے بھاگ کر اپنے میکے پہنچی۔ وہاں سے گھر والوں نے اسے پہلے اُرسلا اور بعد میں ایل ایل آر ہاسپٹل میں داخل کرایا۔
اس واقعہ پر ریشما کی بہن رضوانہ نے کرنل گنج پولیس اسٹیشن میں شوہر سمیت سات سسرالی افراد کے خلاف شکایت درج کرائی۔ سب انسپکٹر اُگرسین سنگھ کے مطابق متاثرہ خاتون کا خاندان فی الحال ہاسپٹل میں ہے اور اس کے بیان کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔ پولیس نے معاملے میں اقدامِ قتل، جہیز انسداد قانون اور گھریلو تشدد سمیت کئی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔