جرائم و حادثات

حیدرآباد میں ایک نوجوان کی خودکشی ۔ کارپوریٹر پر ہراسانی کا الزام 

حیدرآباد۔بی آر ایس اقلیتی ونگ کے مقامی لیڈر نے خودکشی کرلی کارپوٹر پر ہراسانی کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بورا بندہ ایس آر ٹی نگر سے تعلق رکھنے والے محمد سرفراز (عمر 35 سال) جو بی آر ایس اقلیتی شعبہ کے سرگرم کارکن

 

اور ایک میڈیکل شاپ کے مالک تھے، انہوں نے کل  رات اپنی تین منزلہ عمارت کی چھت سے کود کر خودکشی کر لی۔ الزام لگایا گیا ہے کہ محمد سرفراز اپنی بستی میں ایک ذاتی مکان تعمیر کر رہے تھے۔ اس دوران بابا فصیح الدین نامی کانگریس میں حال ہی میں شامل ہونے والے کارپوریٹر نے اُن سے غیر قانونی طور پر رقم طلب کی

 

جب سرفراز نے رقم دینے سے انکار کیا تو مذکورہ کارپوریٹر نے جی ایچ ایم سی (بلدیہ) کے حکام سے شکایت کرکے ان کے مکان کو منہدم کروایا۔بلدیہ کے حکام نے حال ہی میں ان کے مکان کی چھت اور دیواروں کو نقصان پہنچایا جس سے نہ صرف مالی نقصان ہوا بلکہ سرفراز شدید ذہنی دباؤ میں آ گئے۔ قرض لے کر محنت سے بنایا ہوا مکان برباد ہوتا دیکھ کر وہ دلبرداشتہ ہو گئے۔

 

گھر ٹوٹ جانے کے غم اور خاندان کے مستقبل کی فکر اور ذلت کے احساس نے انہیں خودکشی پر مجبور کر دیا۔سرفراز کی موت کی خبر پھیلتے ہی علاقے میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ مقامی افراد اور متوفی کے رشتہ داروں نے نصف شب کو بورا بندہ پولیس اسٹیشن کے پاس احتجاج کرتے ہوئے  انصاف کا مطالبہ کیا۔

 

پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس واقعہ کے ویڈیوز وائرل ہو رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button