جنرل نیوز

نئے رائج کردہ فوجداری قوانین سے متعلق شعور بیداری سمینار _ نظام آباد پولیس کمشنر کلمیشور کا خطاب

نئے فوجداری قوانین سے ہر ایک کو باخبر رہنے کی شدید ضرورت ہے

نظام آباد:20/ستمبر(اردو لیکس) نظام آباد پولیس کمشنر مسٹرکلمیشور نے قدیم کریمنل قوانین پر نظر ثانی کرتے ہوئے جدید کریمنل قوانین کا یکم/ جولائی 2024ء سے نفاذ عمل میں لانے پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ جدید کریمنل قوانین کے تحت اٹراسٹی کیسز ہو یا دیگر مقدمات حکومت کی مشنری کا غلط استعمال اور گمراہ کیاجانا بھی سنگین جرم میں شمار کیاجاتا ہے۔ اسی طرح دیہی علاقوں میں زمانہ قدیم سے چلے آرہا ولیج ڈیولپمنٹ کمیٹی کے طریقہ کار سماجی انصاف و مسائل کو ایک حد تک حدود میں رہتے ہوئے کیاجاسکتا ہے لیکن ولیج ڈیولپمنٹ کمیٹی کو یہ قطعی اختیار نہیں ہے کہ کسی کو سزا دینے، جرمانہ عائد کرنے یا سماجی مقاطعہ بھی کیاجانا سراسر غلط اور سنگین جرم ہے جس کے خلاف قانونی تادیبی کاروائی کی جاسکتی ہے۔ نظام آباد پولیس کمشنر کلمیشور آج پولیس کمشنریٹ نظام آباد کی جانب سے بھوم ریڈی کنوینشن بورگاؤں حیدرآبا دروڈ نظام آباد میں پرنٹ و الکٹرانک میڈیا سے وابستہ صحافیوں اور محکمہ پولیس کے عہدیداروں کیلئے جدید رائج کئے گئے کریمنل قوانین سے متعلق شعور بیداری سیمنار سے مخاطب کررہے تھے۔ پولیس کمشنر کلمیشور نے کہاکہ سماجی مسائل اور آپسی رضامندی سے مسائل کی یکسوئی کیلئے ہائی کورٹ کی جانب سے نظام آباد میں پہلی مرتبہ ڈسٹرکٹ لیگل سرویس اتھاریٹی کے ذریعہ کمیونٹی میڈیٹیشن سنٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس میں مختلف سماج سے تعلق رکھنے والے ذمہ دار حضرات کو شامل کرتے ہوئے مسائل کو حل کیاجاسکتا ہے۔ پولیس کمشنر نے مختلف جرائم میں ملوث رہتے ہوئے ضمانت حاصل کرکے بیرونی ملک فرار ہونے والے ملزمین کے تعلق سے اور مزید جہیز طلبی و 498A کے تحت مقدمات درج کئے جانے کے علاوہ غریب ومعصوم عوام کو لکی ڈرا انٹرپرائیزیس اسکیم کے تحت خوش کن وعدے و اعلانات کا جھانسہ دیتے ہوئے کروڑہا روپئے ہڑپ کرلئے جانے کے خلاف پولیس کی جانب سے کئے جانے والے عملی اقدامات کرنے اور دھوکہ دہی کے ذریعہ بھاری رقومات لاکھوں وکروڑوں روپئے حاصل کرنے والوں کے خلاف ان کی جائیدادوں کو خاندا ن کے کسی فرد کے نام پر ہی کیوں نہ ہوضبط و قرقی کئے جانے کے تعلق سے بھی واضح انداز میں تفصیلی طورپر روشنی ڈالی۔ قبل ازیں ڈپٹی کمشنر آف پولیس کوٹیشور راؤ نے جدید کریمنل قانون کے نفاذ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ سماج میں پولیس اور میڈیا (صحافت) کا اہم کردار ہوتا ہے جس سے عوام میں انہیں سماجی انصاف ملنے کا قوی امکان رہتا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ جدید کریمنل قوانین کے رائج کے سلسلہ میں 1046پولیس عہدیداروں و اہلکاروں میں شعور بیدار کیاگیا ہے۔ بریٹش دور حکومت میں رائج کردہ قدیم کریمنل قوانین IPCاور CRPC قوانین میں کافی تبدیلیاں عمل میں لاتے ہوئے جدید کریمنل قوانین کا نفاذ عمل میں لایا گیا ہے۔ جس میں بھارتیہ نیایا سنیہیتا 2023ء۔ اور بھارتیہ سیول پروٹیکشن کوڈ، انڈین ایویڈنس بیورو میں نمایاں طورپرترمیم و تخفیف عمل میں لاتے ہوئے کئی ایک اصلاحی تبدیلیاں لاتے ہوئے نئے قوانین رائج کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مرد، خواتین اور بچوں، ماب لنچنگ، انتہا پسندی، چین و سیل فون اسناچنگ، خود کشی جیسے 33 قوانین پر نظر ثانی کرتے ہوئے سزاؤں میں اضافہ کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات جلدیکسوئی اور کئی ملزمین کے ہونے کے باوجود صرف ایک ملزم کے عدالت میں رجوع ہونے پر عدالت فیصلے صادر کرتے ہوئے تمام مجرمین کے خلاف سزا دے سکتی ہے۔ اسی طرح عدالتی سمن کو فون کے ذریعہ بھی متعلقہ شخص کو بھیجا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ نئے قوانین کے تحت بیرسٹر، لیڈر، اٹارنومی، وکیل جیسے لقب اب صرف ایڈوکیٹ کے نام سے ہی جانے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ کسی کو عمر قید یا پھانسی کی سزاء دی جاتی ہے تو رحم کی درخواست صرف خاندانی افرادہی کرسکتے ہیں جبکہ قدیم قوانین کے تحت کوئی بھی شہری و انسانی حقوق تنظیمیں رحم کی درخواست کرسکتی تھی اب یہ سہولت نہیں رہے گی۔ نظام آباد اے سی پی مسٹر راجہ وینکٹ ریڈی نے مخاطب کرتے ہوئے بتایاکہ جدید کریمنل قوانین کے تحت ڈجیٹل شواہد بھی عدالت میں پیش کئے جاسکتے ہیں۔ منصوبہ بند جرائم میں پولیس آفیسرس ملزم کو ہتھکڑی ڈال سکتے ہیں۔ پوکسو کیسز میں نام و دیگر تفصیلات بھی نہیں لکھی جاسکتی ہے جسے صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ لکی ڈرا انٹرپرائیزیس اسکیمات محکمہ پولیس کی اجازت کے بغیر نہیں چلائے جاسکتے ہیں۔ اور اگر کوئی عوام کو دھوکہ یا جھانسہ دیتے ہوئے پولیس کی اجازت کے بغیر لکی ڈرا اسکیمات چلائے گا تو غیر قانونی و جرم قرار دیا جائے گا۔ جس کے خلاف پولیس فوری کاروائی کرے گی۔ نظام آباد اے سی پی راجہ وینکٹ ریڈی نے کہاکہ جدید کریمنل قوانین کے نفاذ کے بعد جرم کرنا بھی محال ہوجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ سائبر کرائم میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کے لئے عوام میں شعور بیداری کی شدید ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ بغیر لائسنس گلف ایجنٹس کے جھانسہ میں نہ آئے لائسنس یافتہ گلف ایجنٹس کی ہی خدمات حاصل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ 90%کیسز اندرون 7سال سزاء کے درج ہے جبکہ 7سال سے زائد سزاء کے مقدمات صرف 10فیصد ہی ہوتے ہیں جس میں قتل، اقدام قتل، جیسے مقدمات شامل ہے۔ اس سمینار میں پاور پوائنٹ پریزنٹیشن کے ذریعہ جدید کریمنل قوانین کو پیش کیا گیا۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں کے شکوک و شبہات دور کیے گئے۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈی سی پی (اے آر) شری شنکر نائک، نظام آباد، آرمور، بودھن، اسپیشل برانچ، اے آر، ٹریفک، سی سی آر.بی، سری بسوار ریڈی،سرینواس، سرینواس راؤ، سری ناگیہ، سری نارائنا، سری رویندر ریڈی اور سی آئی اورسب انسپکٹرس دیگر عہدیدار موجود تھے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button