نیشنل

سعودی عرب کے دو این آر آئی کی نعشیں تبدیل _ مسلم این آر آئی کی غلط شناخت پر ہندو رسم کے مطابق آخری رسومات ادا کر دی گئیں۔

جدہ، 10 اکتوبر ( عرفان محمد) نعشوں کی شناخت میں المناک غلطی کی وجہ سے  سعودی عرب میں مرنے والے دو این آر آئیز کی نعشیں  تبدیل ہوگئیں جس کے نتیجے میں کیرالہ میں اتر پردیش کے ایک مسلم شخص کی غلط تدفین کی گئی۔

 

اتر پردیش میں متوفی کے غم زدہ خاندان اپنے پیارے کی ایک جھلک دیکھنے بے تاب تھے لیکن ان کے پیارے کی نعش غلطی سے کیرالا پہنچ گئی اور وہاں ہندو رسم کے ساتھ اس کی آخری رسومات ادا کی گئیں جبکہ کیرالا کے سوگوار خاندان کو  تین دن بعد اپنے پیارے کی نعش ملی جس کی بھی انھوں نے آخری رسومات ادا کی ۔

مرنے والوں میں سے ایک مسلمان جبکہ دوسرا ہندو تھا۔ اس سے پہلے کہ غلطی کا پتہ چل سکے، مسلمان شخص کی لاش کو ہندو رسم و رواج کے مطابق پہلے ہی سپرد خاک کر دیا گیا تھا۔

مرنے والوں کی شناخت 46 سالہ شاجی راجن کے طور پر ہوئی ہے جو کیرالا کے الاپپوزا ضلع کے رہنے والے تھے اور 45 سالہ جاوید احمد ادریسی جو اتر پردیش کے وارانسی کے رہنے والے تھے۔ راجن نے تقریباً ڈھائی ماہ قبل الاحساء قصبے میں خودکشی کر لی تھی اور ادریسی کی موت 25 ستمبر کو دمام کے ایک ہسپتال میں ہوئی۔

 

راجن کی برش کو دمام سے کولمبو کے راستے کیرالا کے ترواننتھا پورم تک ایئر لنکا کے ذریعے سوگوار خاندان کے پاس پہنچایا گیا جبکہ جاوید کی نعش کو انڈیگو کیرئیر کے ذریعے دمام سے نئی دہلی کے راستے وارانسی پہنچایا گیا۔

 

راجن کے بجائے جاوید کی لاش ترواننت پورم بھیج دی گئی۔ راجن کے گھر والوں نے سمجھا کہ یہ ان کے پیارے کی نعش ہے دو  مہینوں سے اس کی نعش کو کور میں بند کردیا گیا تھا اس لئے گھر والے اس کا چہرہ دیکھے بغیر ہی اس کی آخری رسومات ادا کرنے کی تیاریاں کررہے تھے  تاہم، اس کی بیٹی نے اپنے والد کا چہرہ نہ دکھانے کی صورت میں خودکشی کرنے کی دھمکی دی ہے، تب رشتہ داروں نے نعش کے ڈبے کو کھولا تو انھیں کافی حیرانی ہوئی کہ اس میں راجن کے بجائے دوسرے کی نعش تھی لڑکی نے چہرہ دیکھنے کے بعد بتایا کہ یہ اس کا باپ نہیں ہے، سوگوار خاندان نے نعش سے بدبو آنے کی وجہ سے عجلت میں لاش کو جلا دیا۔ دراصل یہ نعش جاوید کی تھی

ادھر اترپردیش کے وارانسی میں مرحوم ادریسی کے سسر، مستقیم اشرفی، لکڑی کے تابوت  اور تابوت پر ٹیگ کردہ ایئر وے بل پر لکھے ہوئے نام میں فرق دیکھا۔ تابوت پر راجن کا نام تھا اور ائیر وے ٹیگ پر جاوید کا نام درج تھا جس پر انہوں  نے فوری طور پر سعودی عرب میں اپنے رشتہ داروں کو نعش تبدیل ہونے کی اطلاع دی۔ اس کے بعد ادریسی کے رشتہ داروں  نے دمام کے معروف سماجی کارکن، ناس ووکم شوکت سے رابطہ کیا تاکہ اس غلطی اور نعش کی تصدیق کے بارے میں مطلع کیا جا سکے۔

 

اشرفی نے اتر پردیش سے فون پر  نمائندے اردولیکس کو بتایا کہ "ہماری دائمی اذیت کو بیان کرنے کے لیے کوئی الفاظ نہیں بچے ہیں۔ انھوں نے کہا بدقسمتی اور المناک غلطی سے بچا جا سکتا تھا اگر کیرالا میں غمزدہ خاندان نے بھی ہماری   طرح ایئر وے بل ٹیگ کو دیکھا ہوتا

سفارت خانے کی مدد سے، اتر پردیش پولیس اور مقامی حکام نے راجن  کی   نعش کو کیرالا کے کولم واپس کردیا۔جہاں اس کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔مرنے والوں کے نام اور پاسپورٹ نمبر واضح طور پر تابوت کے ڈبوں کے اوپر درج تھے، تاہم ایئر وے وے بل ٹیگ کرنے غلطی کردی جس کی وجہ سے نعش تبدیل ہوگئے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button