جنرل نیوز

نظام آباد پارلیمانی حلقہ میں رائے دہی کا پرُ امن طور پر اختتام 

نظام آباد پارلیمانی حلقہ میں رائے دہی کا پرُ امن طور پر اختتام 

کسی بھی مقام پر ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ پرُ امن ماحول میں آزادانہ طور پر رائے دہندگان اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا

نظام آباد: 13/ مئی(اردو لیکس ) نظام آباد پارلیمانی حلقہ میں پیر کو لوک سبھا انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل پرامن طور پر اختتام عمل میں آیا۔ ریٹرننگ آفیسر اور کلکٹر راجیو گاندھی ہنمنتو کی نگرانی میں حکام نے اسمبلی حلقوں بودھن، آرمور، نظام آباد اربن، نظام آباد رورل، بالکنڈہ، کورٹلہ اور جگتیال کے اسمبلی حلقوں میں ووٹنگ کے انعقاد کے لیے وسیع انتظامات کئے گئے تھے۔ 7 اسمبلی حلقوں میں 1808 پولنگ مراکز میں ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

 

صبح 5.30 بجے تمثیلی رائے دہی کے بعد الیکشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق پولنگ کا عمل صبح 7 بجے آغاز ہوا۔ پولنگ کے آغاز پر ووٹرز نے پولنگ مراکز پر قطاروں میں کھڑے ہو کر اپنے جوش و خروش کا اظہار کیا۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ووٹنگ فیصد بڑھانے کے عزم کے ساتھ اٹھائے گئے اقدامات کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ ووٹر آگاہی پروگراموں کے ساتھ ساتھ ووٹر کی معلوماتی سلپس کی گھر گھر تقسیم، شہری علاقوں پر خصوصی توجہ جہاں گزشتہ انتخابات میں پولنگ کم تھی، مثالی پولنگ اسٹیشنوں کا قیام اور خواتین، معذوروں اور نوجوانوں کے لیے خصوصی پولنگ مراکز کا قیام ہر اسمبلی حلقہ کیا گیا تھا۔2019 کے پارلیمانی انتخابات کے مقابلے، موجودہ انتخابات میں نظام آباد پارلیمانی حلقہ میں ووٹروں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا۔

 

پولنگ کا وقت صبح 7.00 بجے سے شام 6.00 بجے تک رہا۔وقت کے اضافہ کے باعث ووٹوں کی تعداد بڑھانے میں بھی مدد ملی۔ 2019 کے انتخابات میں اوسطاً 68.37 فیصد ووٹنگ ہوئی جبکہ موجودہ الیکشن میں شام پانچ بجے 67.96 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی، پولنگ ختم ہونے میں ایک گھنٹہ باقی تھا۔ اگرچہ پولنگ کا وقت شام 6 بجے ختم ہو گیا، تاہم کئی پولنگ اسٹیشنوں پر پہنچنے والے ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کا موقع دیا گیا۔اس بار رائے دہی کے پہلے دو گھنٹوں میں اوسطاً 10.91 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی جیسا کہ پہلے کبھی نہیں ہوا۔ اس کے بعد بھی اس نے مزید اضافہ ہوا صبح 11 بجے 28.26 فیصد، دوپہر 1 بجے 45.67 فیصد، سہ پہر 3 بجے 58.70 فیصد اور شام 5 بجے 67.96 فیصد ووٹ ڈالے گئے

 

۔کلکٹر راجیو گاندھی ہنمنتو نے کہا کہ پولنگ کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کے بغیر ووٹنگ کا عمل خوش اسلوبی سے انجام دیا گیا اور رائے دہندوں نے پرامن ماحول میں آزادانہ طور پر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ کلکٹر نے ضلع کے تمام ووٹروں کو مبارکباد دی جنہوں نے صبح سے ہی پولنگ مراکز پر ووٹ ڈالا۔ کلکٹر نے کہا کہ انتخابی حلقوں کی طرف سے خواتین، نوجوانوں اور معذور افراد کے لئے خصوصی طور پر بنائے گئے ماڈل پولنگ ا سٹیشنوں نے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا اور سب کو ووٹ کی اہمیت کے بارے میں غور و فکر کرنے مجبور کیا۔ انہوں نے کہا کہ سوئیپ سرگرمیوں کے ایک حصہ کے طور پر جن حلقوں میں گزشتہ انتخابات میں ووٹنگ کم ہوئی تھی، خاص طور پر نظام آباداربن حلقہ پر خصوصی توجہ کے ساتھ بیداری کے پروگراموں کے نتیجہ خیز نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے ہر پولنگ سٹیشن پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں اور مسائل سے دوچار اور سب سے زیادہ ؁حساس پولنگ اسٹیشنوں پر مسلح پولیس فورسس کو تعینات کیا گیا

 

علاوہ ازیں ضلع کلکٹر راجیو گاندھی ہنمنتو نے صبح کی اولین ساعتوں میں شیواجی نگر میں واقع گورنمنٹ بوائز آئی ٹی آئی کے پولنگ بوتھ نمبر 216 پہنچے اور اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا۔ اس موقع پر پولنگ بوتھ میں دستیاب سہولیات کا جائزہ لیا گیا۔ ایڈیشنل کلکٹر ایس کرن کمار نے انٹیگریٹڈ ڈسٹرکٹ آفس کے این آئی سی ہال میں قائم کمانڈ کنٹرول روم میں ویب کاسٹنگ کے ذریعے صبح سے لے کر ووٹنگ کے اختتام تک پارلیمانی حلقہ کے تحت متعلقہ پولنگ اسٹیشنوں میں پولنگ کے عمل اور ووٹنگ کے طریقہ کار کی نگرانی کی۔ پیچیدہ متعلقہ پولنگ بوتھ کی صورتحال کو کنٹرول روم کے مانیٹر پر براہ راست دیکھا گیا اور کسی بھی قسم کی کوتاہی نظر آنے پر متعلقہ افسران اور سیکٹرل افسران کو الرٹ کر کے صورتحال کو ٹھیک کیا گیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button