مبارکباد

نوجوانوں اورخواتین میں روزہ چھوڑنے کا بڑھتارجحان اورمعصوم بچوں میں رکھنے کا شوق 6/سالہ محمد حمزہ بن غلام یزدانی نے رکھا روزہ 

رشحات قلم

عبدالقیوم شاکر القاسمی

 سکریٹری جمعیت علماء امام وخطیب مسجد اسلامیہ نظام آباد تلنگانہ

9505057866

رمضان سال ،2023اپنی تمام تر رعنائیوں خدای رحمتوں اورالہی برکتوں کے ساتھ آیا اور قدردانوں نے خوب قدر کی ہر مسلمان اپنی اپنی بساط کے مطابق عبادات وطاعات کرکے اپنے رب کو راضی اورخوش کرنے کی حتی المقدور ممکنہ کوششیں کیں روزے رکھے تراویح اداکی تلاوت قرآن پاک اورصدقات وزکاة اداکےء جس سے جس قدرہو سکے صدقات وخیرات میں حصہ لیا اور ہر عمل کو موافق شرع بناتے ہوے تقوی وطہارت والی زندگی گذاری

لیکن اس وقت امت مسلمہ کی جس غفلت ولاپرواہی کی جانب میں اشارہ کرنا چاہتا ہوں وہ اینکہ اس سال بڑی تعداد میں بارہا نوجوان لڑکیوں اسکول وکالجس کی پڑھنے والی اور تعلیم یافتہ خواتین کو بے روزہ داری کی حالت میں دیکھا گیا ہے جو انتہای قلق وافسوس کی بات ہے

میرا گذر روزآنہ پانچ مرتبہ شہر کی مصروف ترین شاہراہ سے ہوتاہے یومیہ دس تا بارہ مرتبہ ایاب وذھاب کے دوران میں نے کئ ماوں بہنوں کو دیکھا کہ وہ رمضان المبارک کء اس مقدس ماہ میں بھی کھلے عام بازاروں میں دوکانات پر چوراہوں پر کھانے پینے سے کچھ بھی اجتناب نہیں کررہی ہیں

ایک تو ہے روزہ نہ رکھنا دوسرے ہے جرآت وبے باکی کء ساتھ سر عام کھانا پینا

جوانتہای بے غیرتی وبے حیای والاعمل ہے

افسوس تو اس وقت ہوتا جبکہ محض شاپنگ اورخریدی کے نام پر ہماری بہو بیٹیاں روزہ چھوڑ کر کھلے عام بے محابہ اسلام کے اس عظیم فریضہ کی دھجیاں اڑاتے ہوے مسلمانوں کی ذلت ورسوای اوربدنامی کا سبب بن رہی ہیں

حالانکہ ایک زمانہ وہ تھا کہ ہمارے اس قدرروزوں کے اہتمام اوررمضان المبارک کے تقدس کاخیال کرتے ہوے غیرمسلم برادران وطن بھی بازاروں میں کھانے پینے سے گریز کرتے تھے بلکہ تاریخ وواقعات میں ایسا بھی ہوا کہ ایک غیرمسلم دوکاندار نے محض رمضان المبارک کی تعظیم وتکریم میں اپنے بیٹے کو دوکان پر کھانا کھانے سے روک دیا اوراللہ تعالی نے اس باپ کے اس جذبہ کو قبول فرمالیا اورہدایت سے نوازکر جنت میں داخلہ دے دیا اورہرسال سوشل میڈیاپر ممبی کی کوی لیڈی پولیس آفیسر بھی رمضان المبارک کےتقدس کا احترام کرتے ہوے اپنی ویڈیو اورفوٹو سوشل میڈیاپر عام کرتی ہیکہ میں مسلمان تونہیں ہوں مگر اس ماہ مبارک کی قدر کرتے ہوے ہر سال روزہ رکھنے کا اہتمام کرتی ہوں

اس طرح کے بے شمار واقعات دنیا میں بارہارونماہوچکےہیں اوراب بھی ہورہے ہیں

یہ بات اورہیکہ ان کو روزوں کے رکھنے یا نیک اعمال کرنے کا اجر وثواب ملے گا یانہیں

مگر قدردانی تو دیکھیے کہ غیرمسلم رہ کر بھی ہماری مشابہت میں بھوکے پیاسے رہنا بھی کیا کم مجاہدہ ہے

بہر حال

مسلم خواتین اوربعض مسلمان نوجوانوں کے اس طرز بے راہ روی پر جتنا ماتم کیا جاے کم ہے

کم ازکم یہ توکرلیتے کہ سرعام اس واہیات حرکتوں سے اجتناب کرلیتے مگر افسوس اس بے شرمی پر

برقعہ پوش خواتین تولائن لگاکر چاٹ بھنڈار کی بنڈیوں اسی طرح شوگرکین جوس کی دوکانوں پر بھیڑ لگاکر باہر ہی کھڑے کھڑے نقاب اٹھاکر پانی پیتے جوس پیتے اورپانی پوری کھاتے ہوے نظرآتے ہیں خود راقم الحروف کے ایک دوست نے جو بازار میں اپنی دوکان پر بیٹھے ہوے تھے انہوں نے اس قسم کی فوٹوز اورویڈیوز نکال کر فی الفور ارسال کیا

درست فرمایاہے اللہ کے نبی نے *اذالم تستحیی فاصنع ماشئت*

کہ جب تمہارے اندر حیاء ہی نہ رہی تو تم جوچاہوکرو

ہماری مسلم خواتین کایہ عمل بے غیرتی وبے حیای کا غماز نہیں تو اورکیا ہے

الامان الحفیظ

دوسری طرف اس سال بڑے پیمانہ پر یہ بات دیکھنے سننے اورپڑھنے کو ملی کہ معصوم معصوم بچے اوربچیاں انتہای ذوق وشوق کے ساتھ روزہ رکھتے ہوے نظر آے اخبارات میں ان کی تصاویر چھپی کوی پانچ سال کی بچی ہے تو کوی تیسری جماعت کی طالبہ کوی چھ سال کا بچہ ہے تو کوی ابھی احکامات اسلامی کاغیر مکلف معصوم

موسم کی تمازت اورگرمی کی شدت کے باوجود ان بچوں اوربچیوں نے اس قدراہتمام سے روزہ رکھا کہ ان کی اس قربانیوں پر رشک آتاہے ان کے اس دینی جذبہ کو سلام کرناچاہیے اور روزہ نہ رکھ کر اپنے آپ کو مسلمان کہلانے والی یہ خواتین کو عبرت حاصل کرنا چاہیے کہ کس قدر شوق اورجذبہ ان معصوموں کے دلوں میں ہے بلکہ میں یہ کہوں تو بے جا نہ ہوگا کہ چھ سات کلاس کی لڑکیاں اورطلباء وطالبات باہمی تنافس اور مقابلہ کے لےء بڑھ چڑھ کر روزے رکھنے کا اہتمام کرتے ہیں اوراپنے روزوں کو شمار کرتے ہیں کہ میرے اتنے ہوے تیرے اتنے ہوے

حق بات یہ ہیکہ جن کے دلوں میں اللہ اوراس کے رسول کے احکامات کی پاسداری اور عبادات کا ذوق ہوتا ہے وہ نہ موسم کی پرواہ کرتا ہے نہ عمر کا لحاظ

وہ ہر حال میں اس عبادت کوانجام دینے کےلےء بے چین وبے تاب نظر آتا ہے

والدین اوراعزاء واقرباء کو چاہیے کہ ایسے بچوں کی ہمت افزای کرتے ہوے ان کے دینی جذبات کو مہمیز کریں اور مبارکبادیاں دیتے ہوے ان کاحوصلہ بڑھائیں

اللہ پاک عالم اسلام کے مسلمانوں کو توفیق قدردانی اورفہم صحیح وعقل کامل نصیب فرماے

آمین

متعلقہ خبریں

Back to top button