نیشنل

ٹی وی چینلس ہیٹ اسپیچ کا پلیٹ فارم بن چکے ہیں، حکومت کی خاموشی پربھی سپریم کورٹ نے اٹھائے سوال

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ملک میں بڑھتے ہیٹ اسپیچ کے معاملوں پر آج ٹی وی چینلس اور نیوزاینکرس کی سرزنش کرتے ہوئے سخت ریمارکس کئے ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے حکومت کے بھی خاموش تماشائی بنے رہنے پر پھٹکار لگائی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے واضح طور پر کہا کہ ہیٹ اسپیچ اور اشتعال انگیز بیانات کا اسٹیج بن چکے ٹی وی کا تخریبی سیاست کرنے والے لوگ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

ہیٹ اسپیچ کے خلاف گزشتہ سال سے داخل درخواستوں پرسماعت کے دوران جسٹس کے ایم جوسف نے کہا کہ آج کل ٹی وی اشتعال انگیز بیان بازی کا پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ اینکر کی ذمہ داری ہے کہ بحث میں کوئی اشتعال انگیز بیان بازی نہ ہو۔ پریس کی آزادی اہمیت رکھتی ہے، لیکن بغیر ریگولیشن کے ٹی وی چینل ہیٹ اسپیچ کا ذریعہ بن گئے ہیں۔ سماعت کے دوران جسٹس کے ایم جوسف نے کہا کہ 10 لوگوں کو مباحثہ میں بلایا جاتا ہے، لیکن جو واجب طریقے سے اپنی بات رکھنا چاہتے ہیں، انھیں میوٹ کر دیا جاتا ہے۔ انھیں اپنی بات رکھنے کا موقع ہی نہیں دیا جاتا۔ انھوں نے کہا کہ مین اسٹریم میڈیا یا سوشل میڈیا پر ایسی تقریریں بھری پڑی ہیں۔

سپریم کورٹ نے حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ آخر حکومت خاموش تماشائی کیوں بنی ہوئی ہے؟ عدالت نے کہا کہ حکومت کو ایسے معاملوں پر منفی رخ نہیں اپنانا چاہیے، بلکہ کورٹ کی مدد کرنی چاہیے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button