جنرل نیوز

اقلیتوں کو سبسیڈی لون کے بجٹ میں اضافہ کے لئے کانگریس کی نمائندگی

حیدرآباد: تلنگانہ کانگریس کے آرگنائزنگ سکریٹری عثمان محمد خان کی قیادت میں کانگریس قائدین کا ایک وفد تلنگانہ محکمہ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن دفتر، واقع حج ہاوز نامپلی پہنچا جہاں پر وفد نے وزیر اقلیتی بہبود کے ایشور سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں ایک تحریری یاداشت کیا۔

اس دوران عثمان محمد خان نے ریاستی وزیر کے ایشور سے تفصیلی گفگتو کی اور تلنگانہ میں اقلیتوں کی آبادی کے لحاظ سے اقلیتوں کو قرضہ جات کی اسکیم کے لئے ایک ہزار کروڑ وپئے رقم منظور کرنے کا مطالبہ کیا۔ نوجوان حرکیاتی کانگریس لیڈر نے آن لائن کے دوران لون کے درخواست میں پیش آنے والی پیچیدگیوں سے بھی وزیر کو واقف کروایا جس پر کے ایشور نے جلد اقدامات کا تیقن دیا۔

بعدازاں کانگریس لیڈر عثمان محمد خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مزید تفصیلات سے واقف کروایا۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس حکومت اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی کرتے آرہی ہے۔ کانگریس لیڈر نے اقلیتوں کو فراہم کئے جانے والی قرضہ جات کی رقم کو 120کروڑ سے بڑھا کر ایک ہزار کروڑ روپئے مختص کروانے کا ریاستی حکومت مطالبہ کیا۔

انہوں نے آن لائن درخواستوں کے لئے راشن کارڈ کو لازمی قرار دئے جانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے حقیقی مستحقین کے پاس راشن کارڈ موجود نہیں ہے اور حکومت کو چاہے کہ وہ راشن کارڈ کو لازمیت سے برخواست کردیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ بھی تلنگانہ کانگریس کے آرگنائزنگ سیکریٹری عثمان محمد خان کی قیادت میں کانگریس قائدین کا ایک وفد تلنگانہ محکمہ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن دفتر، واقع حج ہاوز نامپلی پہنچ کر اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے چیئر مین محمد امتیاز اسحاق سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں ایک تحریری یاداشت کیا کر چکا ہے۔جس پر حکومت نےاقلیتوں کو فراہم کئے جانے والی قرضہ جات کی رقم کو 50 ہزار کروڑ روپئوں سے بڑھا کر

120کروڑ روپئے کر دیا گیا تھا تاہم اس رقم کو ناکافی قرار دیتے ہوئے عثمان محمد خان نے ایک ہزار کروڑ روپئے مختص کروانے کا ریاستی حکومت مطالبہ کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button