اسماعیل ہنیہ کی موت کا بدلہ لینے اسرائیل پر براہ راست حملہ کرنے ایران کا فیصلہ !
حیدرآباد _ یکم اگست ( اردولیکس ڈیسک) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ایران کو حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی تہران میں ہلاکت کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیل پر براہ راست حملہ کرنے کا حکم جاری کیا ہے، اس بات کی اطلاع نیویارک ٹائمز نے دی ہے
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر کے اس حکم پر بریفنگ دینے والے تین ایرانی عہدیداروں کے مطابق
مسٹر خامنہ ای نے یہ حکم چہارشنبہ کی صبح ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے ایک ہنگامی اجلاس میں دیا، ایران کی جانب سے اسماعیل ہنیہ کے مارے جانے کے اعلان کے فوراً بعد، تین ایرانی عہدیداروں نے، جن میں پاسداران انقلاب کے دو ارکان بھی شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے نام شائع نہ کیے جائیں کیونکہ وہ عوامی طور پر بات کرنے کے مجاز نہیں ہیں۔
ایران اور حماس نے اسرائیل پر قتل کا الزام لگایا ہے۔ اسرائیل، جو غزہ کی پٹی میں حماس کے ساتھ برسرپیکار ہے، نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کا نہ تو اعتراف کیا ہے اور نہ ہی انکار کیا ہے، جو ایران کے نئے صدر کے حلف برداری کے لیے تہران میں تھے۔ اسرائیل کی بیرون ملک دشمنوں کو مارنے کی ایک طویل تاریخ ہے جن میں ایرانی جوہری سائنسدان اور فوجی کمانڈر بھی شامل ہیں۔
غزہ میں تقریباً 10 ماہ کی جنگ کے دوران، ایران نے ایک توازن قائم کرنے کی کوشش کی ہے، اور خطے میں اپنے اتحادیوں اور افواج کے حملوں میں تیزی سے اضافہ کر کے اسرائیل پر دباؤ ڈالا ہے، جبکہ دونوں ممالک کے درمیان ہمہ گیر جنگ سے گریز کیا ہے۔
جناب خامنہ ای، جو مسلح افواج کے کمانڈر ان چیف بھی ہیں، نے پاسداران انقلاب اور فوجی کمانڈروں کو ہدایت کی کہ وہ حملے اور دفاع دونوں کے لیے منصوبے تیار کریں ۔اسماعیل ہنیہ کی موت کے بارے میں اپنے عوامی بیان میں، جناب خامنہ ای نے اشارہ دیا کہ ایران براہ راست جوابی کارروائی کرے گا، یہ کہتے ہوئے کہ ہم ان کے خون کا بدلہ لینا اپنا فرض سمجھتے ہیں،” کیونکہ یہ اسلامی جمہوریہ کی سرزمین پر ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے "سخت سزا” حاصل کرنے کا مرحلہ طے کر لیا ہے۔
نئے صدر مسعود پیزشکیان، وزارت خارجہ، گارڈز اور اقوام متحدہ میں ایران کے مشن سمیت دیگر ایرانی عہدیداروں کے بیانات میں بھی کھلے عام کہا گیا کہ ایران اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی کرے گا اور اسے اپنی خلاف ورزی کے خلاف اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔