انٹر نیشنل

اسرائیل اور حماس کے حملوں میں دونوں ممالک کے ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک _ جنگ کے دوسرے دن کی تازہ صورتحال

حیدرآباد _ 8 اکتوبر ( اردولیکس) غزہ کے قریب اسرائیلی علاقے میں، اسرائیلی فوج اور فلسطینی گروپ حماس کے درمیان لڑائی میں، آج اور شدت پیدا ہو گئی ہے۔ دونوں ہی طرف تقریباً ایک ہزار جانیں تلف ہونے کی اطلاعات ہیں۔ہفتہ کی اولین وقت حماس کے جنگجوؤں نے راکٹوں کی بارش کرتے ہوئے  اسرائیل میں زبردستی داخل ہوئے۔

لبنان کے، ایران کی حمایت والے حزب اللہ گروپ نے کہا ہے کہ اُس نے لڑائی والے ایک سرحدی علاقے میں اسرائیلی ٹھکانوں پر بہت سے گولے اور گائیڈڈ میزائل داغے ہیں۔ گروپ نے بتایا کہ یہ حملہ، حماس کی طرف کیے گئے حملے کی حمایت میں کیا گیا ہے۔

اسرائیل کی فوج نے اِس کے جواب میں لبنان کے علاقوں پر فائرنگ کی ہے اور حزب اللہ تحریک کو خبردار کیا ہے کہ وہ اِس لڑائی میں شامل نہ ہو۔

اسرائیلی حکومت نے بتایا ہے کہ کل سے آج  تک 600 سے زیادہ اسرائیلی ہلاک ہوچکے ہیں۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ 100 سے زیادہ افراد کو یرغمال بنا کر رکھا گیا ہے اور 2 ہزار سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

اِدھر فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیل کے  فضائی حملوں میں غزہ پٹی میں کم سے کم 370 افراد شہید ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ تقریباً دو ہزار لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔

اسی دوران اسرائیل کی کابینہ نے آج چالیسوِیں شِق Aleph کا اطلاق کر دیا ہے، جس کے تحت جنگ کا باقاعدہ اعلان کر دیا گیا ہے۔ اِس شِق کا اطلاق، 1973 میں Yom Kippur جنگ کے بعد سے اب تک پہلی بار کیا گیا ہے۔

اُدھر اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ ملک، جنگ کی حالت میں ہے۔ انھوں نے بڑے پیمانے پر فوج کی نقل و حرکت کیلئے کہا ہے۔ بقول اُن کے، اسرائیل کیلئے یہ دن یومِ سیاہ تھا اور انھوں نے اس کا بدلہ لینے کی قسم کھائی ہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے آج رات ایک ہنگامی میٹنگ طلب کی ہے۔

اِس جنگ کے اثرات، مصر سمیت دنیا کے دیگر علاقوں میں بھی دیکھے جاسکتے ہیں جیساکہ ایک پولیس اہلکار نے الیگژینڈریا میں دو اسرائیلی سیاحوں اور اُن کے مصری ٹور گائیڈس کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا کہ امریکی حکومت کو، اسرائیل میں بہت سے امریکیوں کی موت کے بارے میں اطلاعات موصول ہوئی ہیں اور حکام، اِن خبروں کی تصدیق کی کوشش کر رہے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ امید ہے کہ امریکہ آج دیر گئے، اسرائیل کیلئے ضرورت کے مطابق تازہ فوجی امداد کی تفصیلات بتائے۔

عالمی قائدین نے، حماس کی طرف سے، اسرائیل پر کیے گئے اِس وحشیانہ حملے کی مذمت کی ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل کا پوری طرح ساتھ دینے اور اپنی پوری حمایت کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے اسرائیل کے کسی بھی مخالف فریق کو خبردار کیا ہے کہ وہ اِس صورتحال سے فائدہ اٹھانے کی کوشش نہ کرے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اسرائیل کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ بے قصور متاثرین اور اُن کے خاندان کے ساتھ بھارت کی پوری ہمدردی ہے

متعلقہ خبریں

Back to top button