لبنان میں حرب اللہ کے ارکان پر پیچر حملے 9 شہید ہزاروں زخمی

نئی دہلی: چونکا دینے والے واقعہ میں لبنان کے مخلتف علاقوں میں حزب اللہ کے ارکان پر پیجرس کے دھماکے کئے گئے جس میں کم از کم 9 افراد کے شہید ہونے اور ہزاروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق رابطوں کے لیےاستعمال ہونے والے پیجر ڈیوائسز میں دھماکے جنوبی لبنان اور بیروت کے نواحی علاقوں میں ہوئے، حزب اللہ کے زخمی ارکان کو ہاسپٹل منتقل کردیا گیا ہے جن میں سے متعدد کی حالت تشویش ناک بتائی گئی ہے۔
لبنان وزارت صحت کےمطابق پیجر دھماکوں میں ایک بچے سمیت 8 افراد شہید جبکہ ڈھائی ہزار سے زائد زخمی ہوگئے ہیں، 200 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق پیجر دھماکوں کے نتیجے میں لبنان میں ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی بھی زخمی ہوئے ہیں۔حزب اللہ کے ایک عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر غیر ملکی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پیجرس میں دھماکا ہونا موجودہ جنگ کے دوران سکیورٹی کی سب سے بڑی ناکامی ہے۔ دھماکوں کا سلسلہ دوپہر 3 بج کر 45 منٹ پر شروع ہوا جو تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہا۔لبنان کی سکیورٹی فورسز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لبنان بھر میں متعدد وائرلیس کمیونیکیشن ڈیواسز میں دھماکے ہوئے جن کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوئے۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق جن پیجرز میں دھماکے ہوئے ہیں وہ جدید ماڈل کے تھے
جنہیں حالیہ مہینوں میں ہی خریدا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق اسرائیل کا لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملوں میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال سامنے آیا ہے۔ واضح رہے کہ سیل فون کے استعمال کے عام ہونے سے قبل پیغامات کیلئے پیچر کا استعمال کیا جاتا تھا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح سے یہ دھماکے ہوئے جن میں ذیچر رکھنے والوں کو ہی نشانہ بنایا گیا۔