نیشنل

گیانواپی مسجد تنازعہ پر چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ کا متنازعہ بیان

لکھنو _ 31 جولائی ( اردولیکس ڈیسک) اترپردیش کے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ نے گیانواپی مسجد تنازعہ  پر ایک متنازعہ بیان دیا ہے۔ چیف منسٹر یوگی نے کہا کہ گیانواپی کو مسجد کہنا درست نہیں ہے۔ ترشول مسجد کے اندر کیا کر رہا ہے؟ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ مسلم سماج کو آگے بڑھنا چاہئے اور "تاریخی غلطی” کا حل پیش کرنا چاہئے،

یوگی آدتیہ ناتھ  کا گیانواپی مسجد پر یہ تبصرے ایک ایسے وقت میں آئے ہیں جب الہ آباد ہائی کورٹ مسجد کمیٹی کی ایک عرضی پر سماعت کر رہی ہے، جس میں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے ذریعہ مسجد کے احاطے کے اندر سروے کے لیے نچلی عدالت کے حکم کو چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست پر فیصلہ 3 اگست کو متوقع ہے۔

 

نیوز ایجنسی اے این آئی کی ایڈیٹر سمیتا پرکاش کو  ایک انٹرویو دیتے ہوئے پردیش کے چیف منسٹر نے کہا کہ اگر گیانواپی کو مسجد کہا جائے تو تنازعہ ہو گا۔

 

یوگی آدتیہ ناتھ نے یہ بھی کہا کہ وہ ساڑھے چھ سال سے حکومت میں ہیں۔ کہنے والے کہتے ہیں لیکن کوئی ہنگامہ نہیں ہوا۔ دیکھیں پنچایتی الیکشن، لعکل باڈی الیکشن، اسمبلی الیکشن کیسے ہوتے ہیں۔ مغربی بنگال میں پنچایتی انتخابات بھی ہوئے اور وہاں کیا ہوا۔ وہ پورے ملک کو مغربی بنگال بنانا چاہتے ہیں، جیسا کہ ٹی ایم سی حکومت نے ابھی مغربی بنگال میں کیا تھا۔ آئیے جانتے ہیں کہ  یوگی آدتیہ ناتھ نے گیانواپی پر اور کیا کیا کہا ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button