انسانوں کو جلانا، بچوں کو مارنا معمول نہیں۔ لوگ نسل کشی کے خلاف آواز اٹھائیں: سوارا بھاسکر کی اسرائیل پر شدید تنقید

ممبئی ۔ بالی وڈ اداکارہ سوارا بھاسکر نے اسرائیلی جارحیت اور ظلم کو انسانیت کی نسل کشی قرار دیا اور کہا ہے کہ بچوں کو ذبح کرنا، انسانوں کو جلانا اور بموں میں اڑانا معمول نہیں۔
اداکارہ نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ زندگی کی مصروفیات کے باوجود وہ غزہ میں کی جانے والی ہولناکیوں کو بھلا نہیں پاتی ہیں وہ میک اپ کریں، سیلفی شیئر کریں یا اور کوئی کام کریں یہ سب انہیں غزہ کے بارے میں سوچنے سے نہیں روک سکتے۔
اداکارہ نے اپنےسوشل میڈیا پوسٹ میں غزہ میں ہونے والی ظالمانہ کارروایوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا” میں ہر دن ایسے ماں باپ کو دیکھتی ہوں جو اپنے مردہ بچے کو گود میں اٹھائے رو رہے ہیں، ایسا بچہ جس کا سر تن سے جدا ہو چکا ہے اور جسم کے ٹکڑے اسرائیل کی جانب سے کی گئی بمباری نے فضا میں اڑا دیے ہیں، لوگ اپنے رشتہ داروں کے اعضا پلاسٹک بیگز میں اٹھائے ہوئے ہیں جبکہ ایک شخص کو زندہ جلادیا گیا”۔
بالی وڈ اداکارہ نے اپنے پوسٹ میں مزید لکھا ہم سب ایک نسل کشی دیکھ رہے ہیں، یہ بدترین جنگی جرائم اور غیر انسانی مظالم کو ہمارے سیل موبائل پر لائیو اسٹریم میں دکھایا جاتا ہے اور ہم کچھ بھی نہیں کر پا رہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب آہستہ آہستہ مرتے جا رہے ہیں اسرائیل صرف غزہ کو تباہ نہیں کررہا اور فلسطین میں قتل وغارت گری نہیں کررہا بلکہ وہ ہماری انسانیت چھین رہا ہے۔
سوارا بھاسکر نے شدید برہمی اور افسوس کا اظہا ر کرتے ہوئے مزید لکھا "یہ معمولی نہیں ہے، انسانوں یا کسی بھی جاندار کو زندہ جلانا معمول کی بات نہیں ہے، بچوں کا قتل، اسپتالوں، اسکولوں اور فلسطینیوں پر بمباری بھی معمول کی بات نہیں، وہ جنگیں جو مغربی دنیا نے پیدا کیں جو ہتھیار انھوں نے بنائے اور نسل کشی، یہ سب معمولی نہیں ہے”۔
اداکارہ نے عوام سے اسرائیل کے اس ظلم و ناانصافی کے خلاف آواز اٹھانے پر زور دیتے ہوئے لکھا کہ دنیا کے سب سے بھیانک جنگی جرائم دیکھ کر اپنی آنکھیں بند نہ کریں اور نسل کشی کے خلاف آواز اٹھائیں۔