انٹر نیشنل

لندن میں فلسطین کی تائید میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل پڑے

ذیشان علی زاہد کی رپورٹ

ہزاروں فلسطین کے حامی مظاہرین نے ہفتے کے روز لندن کے مرکزی علاقے میں مارچ کیا تاکہ 7 اکتوبر کو اسرائیل میں ہونے والے حملوں کے ایک سال مکمل ہونے کی یاد  منائی  جا سکے۔ہفتے کی صبح دو مختلف مقامات پر سرگرم کارکنوں کے گروپ لندن کے مرکزی علاقوں میں جمع ہوئے، جہاں پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی – ایک رسل اسکوائر میں اور دوسرا نزدیک بیڈفورڈ اسکوائر میں۔

میٹروپولیٹن پولیس نے کہا کہ دوسرا مارچ کنگزوے اور اولڈوچ کے جنکشن اور اسٹرینڈ اور ٹرافلگر اسکوائر کے جنکشن پر اسرائیل کے حامی مظاہرین سے ٹکرا گیا۔

 

مظاہرین نے دوپہر کے بعد ٹوٹنہیم کورٹ روڈ کو بلاک کیا، جہاں وہ بارکلیز کی برانچ کے باہر جمع ہوئے۔ وہاں ایک پلے کارڈ پر لکھا تھا: "ان لوگوں پر شرم ہے جو غزہ اور مغربی کنارے میں زیادہ تر بچوں کے خلاف ہونے والی ظالمانہ نسل کشی سے نظریں چراتے رہے۔”

 

بعد میں انہوں نے برٹش میوزیم کے قریب گوور اسٹریٹ کو بلاک کیا، اور پولیس نے رسل اسکوائر سے آنے والے دوسرے فلسطین کے حامی مظاہرین سے انہیں ملنے سے روکنے کے لیے ایک لائن بنائی۔مظاہرین نے برٹش لائبریری کے باہر بھی جمع ہو کر نعرے لگائے۔

بیڈفورڈ اسکوائر میں، کچھ افراد لبنانی اور ایرانی جھنڈے اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے، جن پر لکھا تھا: "ہم نسل کشی کے ساتھ نہیں کھڑے” اور "صیہونیت نسل پرستی ہے”، جبکہ بہت سے لوگ نعرے لگا رہے تھے: "فلسطین کو آزاد کرو۔”ایڈنبرا میں بھی ہزاروں افراد نے اسی قسم کے مظاہرے میں شرکت کی، جس میں تمام شہریوں کی یاد میں ایک خاموش مارچ بھی شامل تھا۔ یہ ایونٹ "اسکاٹش فرینڈز آف فلسطین” اور "غزہ نسل کشی ایمرجنسی کمیٹی” کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button