جنرل نیوز

مفتی مجبون خان حسامی کو منصب قضائت ملنےپر دلی مبارکباد 

*جویقیں کی راہ پرچل پڑے انہیں منزلوں نے پناہ دی*

*جنہیں وسوسوں نے ڈرایا وہ قدم قدم پر بہک گےء*

مفتی مجبون خان حسامی کو منصب قضائت ملنےپر دلی مبارکباد

رشحات قلم

عبدالقیوم شاکر القاسمی

امام وخطیب مسجد اسلامیہ

نظام آباد تلنگانہ

9505057866

بڑی خوشی اورمسرت کی بات ہیکہ

شہر نظام آباد کے نوجوان عالم دین مدرسہ انوارالمدارس کے استاد عربی مسجد انیس کے امام وخطیب مفتی محبوب خان حسامی کو باضابطہ شہر کا صدرقاضی بنایاگیاجس پر میں اپنی طرف سے اس عظیم عہدہ اورذمہ داری پر مبارکباددیتے ہوے دعاگوہوں کہ رب کائنات آپ سے امت مسلمہ کی خدمت اورقوم مسلم کی صحیح راہ نمای کاکام لے

حقیقت یہ ہیکہ منصب قضائت کے لےء بہت سے وہ اوصاف حمیدہ چاہیے جو ایک عالم کے اندر پاے جاسکتے ہیں تعلیمی اہلیت عملی صلاحیت تقوی وطہارت کے ساتھ ساتھ لوگوں کے مابین فیصلہ کرنے اوران کی شرعی راہ نمای کرنے کو ہی قضائت کہا جاتاہے گرچیکہ یہ ایک عربی لفظ ہے جو عدالت میں بیٹھ کر عوام الناس کے درمیان پیداہونے والے نزاعات واختلافات کا فیصلہ کرنے والے کے لےء قابل استعمال ہے جس کو اردو زبان میں منصف اورانگریزی میں جج کے نام سے یاد کیاجاتا ہے

لیکن یہ وہ قضائت ہے جو خطبہ نکاح اور کاغذی کارروای کے بعد دوخاندانوں کو باہمی رضامندی سے جوڑنے کاکام انجام دیتی ہے جس کے لےء خطبہ نکاح کا درست پڑھنا فقہی احکامات سے واقفیت ہونا اورمزاج شریعت سے باخبر ہونا نیز بہت سارے امور کی انجام دہی آگاہی سے باخبر ہونا ضروری ہوتا ہے علاوہ ازیں اوصاف قاضی کوجاننالازم ہے جس سے موصوف ایک مستند عالم ہونے کی حیثیت سے بخوبی واقفیت رکھتے ہیں

علامہ ابن قیم نے لکھا ہیکہ قاضی کے لےء سب سے زیادہ اہم جو چیزیں ہیں وہ یہ کہ

(١) دلائل سے واقفیت (٢)اسباب اورشہادتوں کی معرفت (٣)گواہوں سے باخبر ہونا تاکہ وہ ان کے ذریعہ صحیح حکم شرعی تک پہونچ سکے عموما لوگوں کا رجوع بھی قاضی کے پاس یا تو نکاح خوانی کے کےء ہوتا ہے یا آپسی نزاع واختلاف کو دور کرنے کے لےء تو قاضی کو چاہیے کہ وہ پورے حلم وفہم اورطمانینت قلبی سے دونوں فریق کی بات کوسنے اور کسی ایک فیصلہ پر پہونچے جو یقینا ایک بہت بڑی ذمہ داری والاعمل ہے علماء نے لکھا ہیکہ حلم علم کی زینت اور اس کا حسن وجمال ہے لہذاقاضی کو انتہای حیلم الطبع اور بردبار ہونا چاہیے

نیز امانت ودیانت بھی منصب قضائت کاجزولاینفک ہے جس سے کنارہ کشی عہدہ اورذمہ داری کو مخدوش کردیتی ہے جو الحمد للہ قاضی موصوف میں اللہ تعالی نے ودیعت فرمای کہ وہ جملہ امور کو پوری ذمہ داری اورامانت ودیانت کے ساتھ بحسن وخوبی انجام دینے کی لیاقت وصلاحیت رکھتے ہیں

ہم امیدکرتے ہیں کہ موصوف قاضی شہر اس حوالہ سے ملت اسلامیہ کے مسائل کو سمجھتے ہوے قرآن وحدیث کی روشنی میں اپنے جملہ امور کوانجام دیتے ہوے اس عظیم منصب کا استعمال کریں گے اللہ پاک علم وعمل اور خلوص وتقوی میں خوب برکتیں عطاء فرماے درازی عمر کے ساتھ تجربہ اور حوصلہ وہمت عطاء فرماے جملہ مسلمانان نظام آباد کی نیک خواہشات آپ سے وابستہ ہیں ان کو بروے کار لانے کی توفیق ارزانی نصیب فرماے اورقدم قدم پر اپنی مددخاص ونصرت غیبی سے دست گیری فرمای

امین بجاہ سیدالمرسلین

متعلقہ خبریں

Back to top button