جنرل نیوز

کھمم میں اردو لائبریری کی حالت اندھیری نگری چوپٹ راج کے مماثل _ پچھلے دو سال سے کھمم کی اردو لائبریری پر تالہ

کھمم ضلع سے اردو کا کوئی پرسان حال نہیں ہے اردو سے متعلق حکومت کے بلند بانگ دعووں کی پول کھل گئی ۔ کھمم اردو لائبریری کی حالت ابتر سے ابتر ہوچکی اس کے ذمدار کون ہے ؟  تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ریاست تلنگانہ میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دیا گیا مگر یہ صرف کاغزی زینت کے حدتک محدود ہے کھمم کی اردو لائبریری دوسال سے مقفل پڑی ہوئی ہے

 

دریافت کرنے پر معلوم ہوا کہ اردو لائبریری میں اخبارات اور میگزین مطالعہ کے لیے جو آتے ہے اس کے بلس کی رقم بھی ندارد ریاستی حکومت کی جانب سے اردو لائبریری کے عملے کو 6 ماہ کی تنخواہیں نہیں دی گئی

 

افسوس صد افسوس یہ ہے کہ کھمم کے اردو لائبریری میں جو اخبارات مجلہ اور میگزین مطالعہ کے لیے آتے ہیں اس کے بھی بلس ادا نہیں کیے گئے ریاستی وزیر اعلی کے سی آر روز نظام کے قصیدے پڑھتے ہوئے تھکتے نہیں اور اردو کے ترقی کے لیے بڑے بڑے دعوے کرتے ہیں متحدہ کھمم ضلع میں ایک منظم سازش کے تحت اردو کو ختم کرنے کی سازش کی جارہی ہے

 

یہاں تک کہ کھمم میں پچھلے 8 سالوں سے اردو کپیوٹر ٹرینگ سنٹر بھی بند ہے حکومت کے عوامی نمائندوں کے ساتھ ساتھ اردو کا جنازہ نکالنے کے ذمدار اقلیتی قائدین اور اردو دان طبقہ بھی برابر کا ذمدار ہے

 

کھمم رکن اسمبلی و ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ پی اجےکمار کو بھی اردو کے فروغ ضلع میں اردو کے چلن کو عام کرنے اور سرکاری دفاتر میں اردو کے بورڈس کو آویزاں کرنے کے لیے متعدد مرتبہ وزیر موصوف سے نمائندگی کرتے ہوئے یادداشتیں پیش کی گئی اردو کے تمام یادداشتوں کو وزیر موصوف نے برف دان کے نظر کردیا

 

کھمم کا اردو دان طبقہ ریاستی وزیر اعلی کے سی آر اور اردو اکیڈیمی تلنگانہ کے چیرمین سے پر زور مطالبہ کررہا ہے کہ کھمم کے اردو لائبریری کو فوری بحال کرتے ہوئے کھمم شہر میں اقلیتی طلبہ کے لیے اردو کمپیوٹر ٹرینگ سنٹر کا بھی قیام عمل میں لائی

متعلقہ خبریں

Back to top button