’ہمیں گولی مار دو لیکن ہندوستان سے نہ نکالو…‘ 72 سالہ رضیہ سلطانہ کی مودی حکومت سے اپیل

’ہمیں گولی مار دو لیکن بھارت سے باہر نہ نکالو…‘ 72 سالہ رضیہ سلطانہ کی مودی حکومت سے اپیل
نئی دہلی: پہلگام دہشت گرد حملے کے بعد ہندوستان نے پاکستانی شہریوں کو ملک سے نکالنے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ اس مہم کے دوران ان لوگوں کی کہانیاں بھی سامنے آ رہی ہیں جو کئی دہائیوں سے بھارت میں مقیم ہیں مگر اب انہیں ملک چھوڑنے کا نوٹس ملا ہے۔
ایسی ہی ایک کہانی اڑیسہ کے ضلع بالاسور کے علاقے سرو کی رہائشی 72 سالہ رضیہ سلطانہ کی ہے، جنہوں نے بھارت حکومت سے مدد کی اپیل کی ہے۔ رضیہ سلطانہ نے کہا، ’’اگر ہم نے کوئی غلطی کی ہے تو حکومت ہمیں گولی مار دے لیکن ملک سے باہر نہ نکالے۔‘‘
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق رضیہ سلطانہ چار سال کی عمر سے بھارت میں مقیم ہیں۔ ان کی صحت بھی ناساز ہے اور وہ گردے کی بیماری میں مبتلا ہیں۔ انہیں 10 مئی کو بھونیشور میں ڈاکٹر کے پاس جانا ہے۔ رزیہ کے خاندان نے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ اس فیصلے پر نظرِ ثانی کرے اور انہیں بھیجا گیا نوٹس واپس لے۔
رضیہ کے والد حیدر علی اصل میں بہار سے تعلق رکھتے تھے۔ ملک کی تقسیم کے بعد وہ پہلے بنگلہ دیش اور پھر وہاں سے پاکستان چلے گئے تھے۔ 1953 میں رزیہ سلطانہ کی پیدائش پاکستان میں ہوئی۔ صرف چار سال بعد ان کے والد بھارت واپس آ گئے اور تب سے رضیہ بھارت میں ہی رہ رہی ہیں۔
ان کی شادی سرو کے رہائشی شیخ شمس الدین سے ہوئی تھی اور ان کے دو بچے بھی ہیں۔ 2023 میں ان کے شوہر کا انتقال ہو گیا تھا۔گزشتہ چار دنوں میں اٹاری بارڈر کے ذریعے 537 پاکستانی شہریوں کو واپس بھیجا جا چکا ہے۔ ملک بھر میں ریاستی حکومتیں اور سلامتی ایجنسیاں اس سلسلے میں کارروائی کر رہی ہیں۔
دوسری جانب 14 سفارتکاروں اور افسران سمیت مجموعی طور پر 850 بھارتی شہری بین الاقوامی سرحد عبور کر کے پاکستان سے بھارت واپس لوٹے ہی