نیشنل

ہند۔نیپال سرحد پر 20 مساجد اور مدارس شہید

نئی دہلی: اترپردیش میں ناجائز قبضہ کے الزام میں ہند۔نیپال سرحد کے 15 کلومیٹر کے دائرے میں کم از کم 20 مساجد اور مدارس کو شہید کردیا گیا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ریاست کے مختلف اضلاع میں ناجائز قبضوں کے خلاف مسلسل کارروائی جاری ہے۔

 

 

سرکاری بیان کے مطابق ریونیو کوڈ کی دفعہ 67 کے تحت بہرائچ، شراؤستی، سدھارتھ نگر، مہاراج گنج، بلرام پور اور لکھیم پور کھیری اضلاع کے سرحدی علاقوں میں سینکڑوں ناجائز تعمیرات کو ہٹا دیا گیا۔حکومت نے مزید کہا کہ شراؤستی ضلع میں 17 غیر تسلیم شدہ مدارس کے خلاف کارروائی کی گئی، جن میں سے 10 بھنگا تحصیل اور 7 جمنہا تحصیل میں واقع تھے۔

 

اس کے علاوہ سدھارتھ نگر ضلع کی نوگڑھ تحصیل میں سرکاری زمین پر بنی ایک مسجد اور ایک مدرسہ سمیت پانچ تعمیرات کو ہٹا دیا گیا۔ شوہرَت گڑھ تحصیل میں بھی چھ مقامات پر غیر قانونی تعمیرات کی نشاندہی کی گئی ہے۔حکام کے مطابق لکھیم پور کھیری ضلع کی پلیا تحصیل کے کرشنا نگر کالونی میں غیر قانونی طور پر بنائی جا رہی ایک مسجد کو بھی منہدم کر دیا گیا۔ بیان کے مطابق

 

بہرائچ کی نانپارہ تحصیل میں بھارت-نیپال سرحد کے قریب 227 ناجائز قبضوں کی شناخت کی گئی ہے۔ ان میں سے 63 قبضہ پہلے ہی ہٹائے جا چکے تھے، جبکہ 25 سے 27 اپریل کے دوران مزید 26 تجاوزات ہٹائے گئے، یوں کل 89 قبضوں کا صفایا کر دیا گیا۔

 

مہاراج گنج ضلع کی فرینڈہ، نوٹنوا اور نچلول تحصیلوں میں بھی تجاوزات کی شناخت ہوئی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ایک معاملہ ابھی عدالت میں زیر سماعت ہے، جبکہ باقی قبضوں کے خلاف بے دخلی اور انہدام کی کارروائی جاری ہے۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button