ایمبولینس کو راستہ نہ دینے پر گاڑی کے مالک پر 2.5 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد، لائسنس منسوخ
کیرالہ میں پولیس نے ایک غیر معمولی اقدام کرتے ہوئے ایک گاڑی کے مالک پر 2.5 لاکھ روپے کا بھاری جرمانہ عائد کیا اور اس کا ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کر دیا۔ یہ کارروائی اس وقت عمل میں لائی گئی جب گاڑی کے مالک نے ایمبولینس کو راستہ دینے سے انکار کیا، جو کسی مریض کو ہنگامی حالت میں ہاسپٹل لے جا رہی تھی۔
رپورٹس کے مطابق، ایمبولینس ہنگامی حالت میں تھی اور وقت پر ہاسپٹل پہنچنا ضروری تھا، لیکن مذکورہ گاڑی نے راستہ نہیں دیا، جس کے نتیجے میں مریض کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو گیا۔ پولیس نے اس معاملے کو انتہائی سنجیدگی سے لیا اور فوری طور پر گاڑی کے مالک کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے نہ صرف جرمانہ عائد کیا بلکہ اس کا لائسنس بھی منسوخ کر دیا۔
یہ واقعہ ایک مثال کے طور پر سامنے آیا ہے کہ کس طرح ہنگامی حالات میں راستہ نہ دینا نہ صرف اخلاقی طور پر غلط ہے بلکہ قانونی طور پر بھی قابل سزا جرم ہے۔ ٹریفک قوانین کے تحت، ایمبولینس، فائر بریگیڈ یا دیگر ہنگامی گاڑیوں کو راستہ دینا ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔ ایسا نہ کرنے پر بھاری جرمانہ اور قانونی کارروائی ہو سکتی ہے۔
اس فیصلے نے عوام میں مختلف قسم کے ردعمل پیدا کیے ہیں۔ کچھ لوگوں نے پولیس کی اس کارروائی کو سراہا اور کہا کہ یہ دوسروں کے لیے ایک سبق ہوگا تاکہ وہ ایمبولینس یا دیگر ہنگامی گاڑیوں کے لیے راستہ فراہم کریں۔ دوسری طرف، کچھ لوگوں نے جرمانے کی رقم کو غیر معمولی قرار دیتے ہوئے اس پر سوال اٹھایا۔
یہ واقعہ ٹریفک قوانین کی اہمیت اور ہنگامی خدمات کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ عوام کو سمجھنا ہوگا کہ چند لمحوں کی غفلت کسی کی زندگی پر بھاری پڑ سکتی ہے، اور ایسے اقدامات شہریوں کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس دلانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
حکومت اور ٹریفک حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں اور ہنگامی گاڑیوں کو ہمیشہ راستہ دیں تاکہ قیمتی انسانی جانیں بچائی جا سکیں۔