موبائل صارفین کیلئے بری خبر: موبائل فون کمپنیاں پھر سے ری چارج پلان مہنگے کرنے میں مصروف !

گزشتہ سال ری چارج پلان میں زبردست اضافہ کرنے کے بعد، موبائل فون کمپنیاں ایک بار پھر ٹیرف بڑھانے کی تیاری میں مصروف ہیں۔ صنعتی ماہرین اور مارکیٹ کے تجزیہ کاروں کا اندازہ ہے کہ رواں سال کے آخر تک ملک کی ٹیلی کام کمپنیاں موبائل چارجز میں 10 سے 12 فیصد تک اضافہ کر سکتی ہیں۔ ان کے مطابق فعال صارفین کی ریکارڈ سطح تک بڑھتی تعداد اور 5G سہولیات کی فراہمی کے پیشِ نظر یہ اضافہ ممکن ہے۔
مئی کے مہینے میں ملک میں موبائل صارفین کی فعال تعداد ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔ صرف ایک ماہ میں 74 لاکھ نئے صارفین نے سبسکرپشن حاصل کیا، جو پچھلے 29 مہینوں میں سب سے زیادہ ہے
۔ اس اضافے کے بعد ملک میں مجموعی فعال صارفین کی تعداد 108 کروڑ کے قریب جا پہنچی ہے۔ مئی میں ریلائنس جیو نے 55 لاکھ نئے صارفین کا اضافہ کیا جبکہ ایئرٹیل کو 13 لاکھ نئے یوزرس حاصل ہوئے۔
صارفین کی تعداد میں تیزی سے اضافے کو دیکھتے ہوئے ٹیلی کام کمپنیاں اب ٹیرف میں اضافہ پر غور کر رہی ہیں، جیسا کہ مالیاتی خدمات فراہم کرنے والی کمپنی "جیفریز” نے بتایا۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں بیسک ری چارج پلانس کی قیمتوں میں اوسطاً 11 سے 23 فیصد کا اضافہ کیا گیا تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس سال کے اختتام تک ایک اور 10 سے 12 فیصد اضافے کا امکان ہے۔ تاہم، اس مرتبہ بیسک پلانز میں چھیڑ چھاڑ کے بجائے، درمیانے اور اعلیٰ درجہ کے پلانزث پر قیمتیں بڑھائی جا سکتی ہیں۔
ساتھ ہی، یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ان نئے پلانس میں ڈیٹا کی مقدار کو کم کیا جا سکتا ہے تاکہ صارفین الگ سے ڈیٹا پیک خریدنے پر مجبور ہوں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موبائل پلانس کی قیمتوں میں اضافہ ممکن ہے جو ڈیٹا کے استعمال، رفتار اور استعمال کے وقت پر منحصر ہوگا۔
ایئرٹیل اور ووڈافون انڈیا کے اعلیٰ عہدیدار پہلے ہی اس بات کا اشارہ دے چکے ہیں کہ موبائل ٹیرف میں تبدیلی ناگزیر ہو چکی ہے۔ ایئرٹیل کے ایم ڈی، گوپال وِٹل نے حالیہ اجلاس میں کہا کہ موجودہ ٹیرف صارفین کی اپگریڈیشن ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ناکافی ہیں”