نیشنل

بنگال میں زانیوں کو پھانسی کی سزا۔ اسمبلی میں بل منظور

نئی دہلی: ہندوستان کی ریاست مغربی بنگال میں آج ایک قانون منظور ہوگیا جس کے تحت زنا یعنی عصمت ریزی سے شرمناک جرائم میں ملوث مجرموں کو پھانسی دینے کی گنجائش ہے۔ ریاست کی قانون ساز اسمبلی میں آج ’اپراجیتا بل‘ اتفاق رائے سے منظور ہو گیا۔ ریاست کے وزیر قانون ملئے گھٹک نے اس بل کو پیش کیا جو 2 گھنٹے کی بحث کے بعد ایوان سے پاس ہو گیا۔

 

’اپراجیتا بل‘ کو منظور کروانے کیلئے ہی اسمبلی کا دو روزہ خصوصی اجلاس طلب کیا گیا تھا جس کا آج آخری دن تھا۔ گورنر کی جانب سے اس بل کو منظوری ملنے کے بعد زنا جیسے شرمناک واقعات میں ملوث قصورواروں کے خلاف فوری اور سخت سزا کا راستہ ہموار ہو جائے گا۔اس بل میں زنا و قتل کے قصورواروں کے لیے 10 دنوں کے اندر سزائے موت یعنی پھانسی کی سزا یقینی بنانے کا التزام کیا گیا ہے۔ اس بل کے تحت عصمت ریزی کے معاملوں کی تحقیقات 21 دنوں کے اندر پوری کرنی ہوگی، جو پہلے دو ماہ تھی۔ ریاست میں اہم اپوزیشن بی جے پی کے اراکین اسمبلی نے بھی اس بل کی مکمل حمایت کی، لیکن ساتھ ہی کہا کہ اس پر پوری طرح عمل ہونا چاہیے۔

 

’اپراجیتا بل‘ میں جنسی جرائم کے لیے جانچ اور استغاثہ کے عمل میں اہم تبدیلی کرنے کا تذکرہ ہے۔ جانچ ابتدائی رپورٹ کے 21 دنوں کے اندر مکمل کرنی ہوگی۔ یہاں یہ ذکر بے جانہ ہوگا کہ کولکتہ واقعہ کے بعد چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے اعلان کیا تھا کہ زانیوں کیلئے موت کی سزا کو یقینی بنانے والا قانون ریاست میں نافذ کیا جائے گا اور اس سلسلے میں بل کو آج اسمبلی میں منظور کیا گیا اور آج ہی دستخط کیلئے گورنر کو بھیج دیا گیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button