درگاہ اجمیر شریف کے خلاف مقدمہ – درگاہ کے جانشین دیوان صاحب سید نصیر الدین چشتی کا ردعمل
درگاہ اجمیر شریف کے جانشین دیوان صاحب اورصدرنشین آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل سید نصیرالدین چشتی نے اجمیر درگاہ میں مندر ہونے کے دعوے پر اپنا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت میں مقدمہ دائر کرنا ہر کسی کا حق ہے لیکن ملک میں چند دنوں سے مساجد اور درگاہ کے خلاف عدالت میں مقدمہ درج کرنا ایک فیشن ہوگیا ہے
سستی شہرت کے لئے بعض لوگ اس طرح کی حرکت کررہے ہیں اس معاملے میں درگاہ کمیٹی، اقلیتی امور کی وزارت اور آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کو فریق بنایا گیا ہے۔ ہم اس معاملے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور اپنے وکلاء سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ اپنا موقف مؤثر طریقے سے پیش کر سکیں۔
سید نصیرالدین چشتی نے مزید کہا کہ وہ عدالت کے عمل پر تبصرہ نہیں کریں گے، لیکن موجودہ رجحان یہ بن چکا ہے کہ ہر درگاہ اور مسجد کو مندر قرار دینے کے دعوے کیے جا رہے ہیں، اور نئی درخواستیں داخل کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ عمل معاشرے کے لیے بہتر نہیں ہے۔ جو تنازعات 150-200 سال پرانے ہیں یا 1947 سے پہلے کے ہیں، انہیں چھوڑ دینا چاہیے۔ انہوں نے حالیہ دنوں میں سنبھل میں پیش آنے والے واقعات کو افسوسناک قرار دیا۔