نیشنل

پاپولر فرنٹ آف انڈیا اور اس سے ملحقہ تنظیموں پر 5 سال تک پابندی _ مرکزی حکومت کا فیصلہ

مرکزی حکومت نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا  ( پی ایف آئی) کے خلاف دہشت گردانہ سرگرمیوں کی مالی معاونت کے الزام میں پی ایف آئی پر پانچ سال کی پابندی عائد کردی ہے ۔ اور اس سے ملحقہ 8 تنظیموں پر بھی پابندی لگا دی۔ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذ العمل ہو گا۔  یہ فیصلہ غیر قانونی سرگرمیوں کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ نے  احکامات جاری کیے ہیں۔

 

این آئی اے اور ای ڈی نے پی ایف آئی پر چھاپے مارے، جس پر ملک میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں مدد اور حوصلہ افزائی کرنے کے الزامات کا سامنا ہے۔ اس مہینے کی 22 اور 27 تاریخ کو اتر پردیش، گجرات، مدھیہ پردیش، دہلی، گجرات، کرناٹک، آندھرا پردیش، کیرالہ، تلنگانہ، کرناٹک اور تمل ناڈو میں پی ایف آئی کے دفاتر اور اراکین کے گھروں کی تلاشی لی گئی۔ اس موقع پر پی ایف آئی کے تین سو سے زائد ارکان کو حراست میں لے لیا گیا۔ اسی طرح این آئی اے نے پی ایف آئی کے خلاف اہم دستاویزات ضبط کرلئے۔ عہدیداروں نے کہا کہ انہوں نے ایک گروپ کے سرکردہ لیڈروں کو قتل کرنے اور ریاستوں میں بدامنی پھیلانے کی سازش کی تھی۔

 

اس تناظر میں کئی ریاستوں سے مرکزی حکومت کو پی ایف آئی پر پابندی لگانے کی اپیلیں موصول ہوئی ہیں۔ نتیجے کے طور پر، پی ایف آئی کے ساتھ اس سے منسلک تنظیموں جیسے ری ہیب انڈیا فاؤنڈیشن، کیمپس فرنٹ آف انڈیا، آل انڈیا امامس کونسل، نیشنل کنفیڈریشن آف ہیومن رائٹس آرگنائزیشن، نیشنل ویمن فرنٹ، جونیئر فرنٹ، ایمپاور انڈیا فاؤنڈیشن اور ری ہیب فاؤنڈیشن کیرالہ پر بھی 5  سال کی پابندی لگا دی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button