چھتیس گڑھ کی ایک میونسپل کارپوریشن نے ایک مسجد کی دکانوں اور شادی خانہ کو غیر قانونی تجاوزات قرار دیتے ہوئے منہدم کردیا

چھتیس گڑھ کی بھیلائی میونسپل کارپوریشن کی ٹیم نے پیر کو کربلا کمیٹی کے زیر نگرانی ایک مقامی مسجد کی طرف سے مبینہ غیر قانونی تجاوزات کو مسمار کر دیا۔ میونسپل کارپوریشن نے دعوٰی کیا کہ مسجد کمیٹی نے مذہبی مقاصد کے لیے مختص جگہ کو غیر قانونی طور پر بڑھا دیا تھا اور مسجد کے احاطے میں دکانیں، شادی خانہ اور مزارات تعمیر کیے تھے۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد میونسپل کارپوریشن کے ملازمین نے آج ان تجاوزات کو ختم کر دیا۔
اطلاعات کے مطابق یہ انہدام بھیلائی کے زون آفس کے قریب واقع ایک مسجد میں کیا گیا۔ میونسپل کارپوریشن کے ملازمین 8 ستمبر بروز اتوار مسجد پہنچے اور ناجائز تجاوزات کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ تاہم، مسجد کو کنٹرول کرنے والی کربلا کمیٹی نے اس پر عمل کرنے سے انکار کر دیا۔ نتیجے کے طور پر، حکام نے پیر، 9 ستمبر کو مسمار کرنے کی مہم شروع کی۔
انتظامیہ نے سب سے پہلے مسجد کی چاردیواری، پانچ دکانیں، ایک شادی خانہ اور استقبالیہ گیٹ کو بلڈوزر سے گرایا۔ حکام نے بتایا کہ ان تمام سائٹس کو کمیٹی نے غیر قانونی طور پر بڑھایا تھا۔ اطلاعات کے مطابق میونسپل کارپوریشن نے اس طرح کی کارروائی سے تین دن پہلے قانونی نوٹس بھیجا تھا۔