چیف منسٹر ریونت ریڈی جینور فساد پر خاموش کیوں؟۔جینور فساد کی عدالتی تحقیقات کروائی جائے
متاثرین کو50 لاکھ معاوضہ دیا جائے۔اقلیتی کمیشن عہدیداروں کو نوٹس جاری کریں

چیف منسٹر ریونت ریڈی جینور فساد پر خاموش کیوں؟۔جینور فساد کی عدالتی تحقیقات کروائی جائے
متاثرین کو50 لاکھ معاوضہ دیا جائے۔اقلیتی کمیشن عہدیداروں کو نوٹس جاری کریں
صدر جمعیت علمائے ہند نظام آباد حافظ لئیق خان کا دورہ۔ جینور متاثرین سے ملاقات۔ میڈیا سے بات چیت
نظام آباد: 9/ ستمبر (اردو لیکس) جناب مفتی غیاث الدین رحمانی کی ہدایت پر حافظ لئیق خان صدر جمعیت علماء ہند شاخ نظام آباد کی قیادت میں ضلع عادل آباد کے ٹاؤن جینور میں جہاں تین دن قبل فرقہ پرست عناصر نے ایک واقعہ کو لیکر جس طرح مسلمانوں کے مکانات و تجارتی اداروں کو بڑے پیمانے پر ایک منظم سازش کے تحت تباہی انجام دی گئی ہے جینور کا دورہِ کیا اور اس بربریت کا مشاہدہ کیا اور اس سلسلے میں متاثرین کی ایک جامع فہرست تیار کی ہے
جینور ٹاؤن میں چن چن کر منتخب مسلمانوں کے دوکانات کو نذر آتش کردیا پولیس کی موجودگی میں مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کے لیے جینور کی چار مساجد کی بے حرمتی کی گئی قرآن کریم کے نسخے پھینکے گئے اور انہیں نذراتش کیا گیا فرقہ پرست عناصر نے مساجد کے مصلیان کے ساتھ بھی نامناسب رویہ اختیار کیا جو کہ قابل مذمت ہے جمعیت علماء نظام آباد نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ 28ہزار کے ہجوم نے جینور میں تباہی میں تبدیل کردیا مجموعی طور (91) دوکانات،(11) اور (41) فوروہیلر گاڑیوں کو نذر آتش کردیا گیا۔ جناب حافظ لئیق خان صدر جمعیت علماء نظام آباد نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جنیور میں پیش آئے فساد پر چیف منسٹر کی خاموشی پر انہوں نے سوال کیا اور کہا کہ کانگریس کے 9 ماہ کے دورہِ اقتدار میں تاحال ریاست کے مختلف مقامات پر (18) سے زائد فسادات ہوچکے ہیں
انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی اس بات کا دعویٰ کرتے ہیں کہ ریاست تلنگانہ میں عوامی حکومت ہے جو مضحکہ خیز ہے عوامی حکومت کے دور اقتدار میں اقلیتی طبقات کی فلاح وبہبود کے لیے اقدامات روبہ عمل لائے جائینگے لیکن ان کے قلیل عرصے کی حکمرانی میں اقلیتوں کے جان و مال کی حفاظت میں حکومت مکمل طور پر نا کام ثابت ہورہی ہے حافظ لئیق نے کہا کہ کسی عہدیدار کا تبادلہ کرتے ہوئے اقلیتوں میں اعتماد بحال نہیں کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی و پارلیمان انتخابات کے موقع پر ریاست میں اقلیتوں نے کانگریس کے بھرپور تائید کی وجہ سے انتخاب میں کامیابی حاصل کی ہے تاہم اس تائید کا ملک بھر میں فرقہ پرست عناصر کی جانب سے مختلف واقعات کو بنیاد بنا کر ان پر ظلم وزیادتی میں بتدریج اضافہ ہوتا جارہا ہے
انہوں نے ان واقعات کو روکنے کا مطالبہ کیا بصورت دیگر سکریٹریٹ پر دھرنا منظم کرنے کا انتباہ دیا حافظ لئیق خان نے حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیا کہ جینور و دیگر مقامات پر پیش آئے واقعات کی عدالتی تحقیقات اور جینور کے تمام متاثرین کو فی کس 50 لاکھ معاوضہ کے ساتھ مکانات و دوکانات کی تعمیر عمل میں لانے کا چیف منسٹر اے ریونت ریڈی سے مطالبہ کیا۔ فساد میں ملوث ملزمین کو قانونی سزاء ا ور ان عہدیداروں کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کریں جنہوں نے اپنے فرائض کی انجام دہی میں لاپرواہی کی ہے حافظ لئیق خان نے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی سے اس بات کا مطالبہ کیا کہ وہ ریاست میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال پر اعلیٰ عہدیداروں کے ہمراہ جائزہ اجلاس طلب کریں اور فساد زدہ جینور کا دورہِ کرتے ہوئے وہاں ہوئی فرقہ پرستوں کی بربریت کا مشاہدہ کریں اور متاثرین سے ملاقات کرتے ہوئے ان میں اعتماد کا ماحول پیدا کریں۔
انہوں نے ریاستی اقلیتی کمیشن چیرمین طارق انصاری سے مطالبہ کیا کہ وہ جینور فساد کے ضمن میں ضلع عادل آباد کے انتظامیہ کو از خود نوٹس جاری کریں۔ حافظ لئیق خان نے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ جینور فساد کے متاثرین کی مدد کے لئے حکومت تلنگانہ سے نمائندگی کریں حافظ لئیق خان نے تہواروں کے موسم میں ریاست میں امن و امان کی صورتحال کو قابو کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے موثر اقدامات روبہ عمل لانے کا اظہار کیا۔