نیشنل

رام نومی جلوس کے دوران ملک کی چار ریاستوں میں فرقہ وارانہ تشدد _ حالات قابو میں

حیدرآباد ۔ 30 ماری (اردولیکس ڈیسک) سری رام نومی کے جلوس کے موقع پر ملک کی چار ریاستوں مغربی بنگال، گجرات، مہاراشٹرا اور دہلی میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات پیش آئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس دوران کئی کاروں بمشمول پولیس کی گاڑیوں کو نقصان پہونچایا گیا اور سیکیورپی حملہ نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس چھوڑے۔ مغربی بنگال کے ہاوڑہ میں قاضی پاڑہ محلہ میں جلوس کے دوران تشدد پھوٹ پڑا۔ جس میں کئی گاڑیوں کو نقصان پہونچایا گیا جس میں پولیس کی گاڑیاں بھی شامل ہیں کئی دکانوں کو آگ لگا دی گئی۔ پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے آنسو گیس شیل برسائے۔

 

دہلی کے جہانگیر پوری علاقہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی دیکھی گئی۔ رام نومی کے موقع پر پولیس نے جلوس کی اجازت نہیں دی۔ جس پر کئی لوگ جمع ہوئے اور جے شری رام اور مندر یہیں بنائیں گے کے نعرے لگائے۔ پولیس نے بتایا کہ تقریبا 2 ہزار جمع ہوئے۔ جہانگیر پوری میں گذشتہ سال ہنومان جینتی جلوس کے دوران فرقہ وارانہ تشدہ ہوا تھا۔

 

گجرات کے وڈودرہ کے فتح پورہ علاقہ میں گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا۔ واودرا میں دو جلوسوں پر پتھراؤ کیا گیا اور ایک واقعہ میں بعض افراد زخمی ہوئے۔ پولیس کی نگرانی میں جلوس گزر گیا۔ تاہم پولیس نے بتایا کہ صورتحال قابو میں ہے اور علاقہ میں امن بحال کر دیا گیا ہے۔

 

مہاراشٹرا کے اورنگ آباد میں کل رات دو گروپوں کے درمیان پرتشدد جھڑپ کے بیچ پولیس کی ایک ٹیم پر حملہ کیا گیا اور کئی گاڑیوں کو آگ لگادی گئی۔ نوجوانوں کے دو گروپوں کے در میان بحث و تکرار کے بعد یہ واقعہ پیش آیا ۔ اورنگ آباد میں 10 پولیس ملازمین بھی زخمی ہوئے۔ فرقہ وارانہ کشیدگی کو بڑھنے سے روکنے کے لئے علاقہ میں اضافی فورس طلب کرلی گئیں۔ عہدیداروں نے بتایا کہ صورتحال قابو میں ہے۔

 

اسی دوران مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے فسادیوں کو ملک کے دشمن قرار دیا اور کہا کہ آج کے تشدد میں ملوث افراد کو بخشا نہیں جائے گا۔

 

 

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button