این آر آئی

اموبا ریاض کی جانب سے شاندار پیمانے پر “یوم سر سید” کا اہتمام

 

ریاض ۔ کے این واصف

علیگڈھ مسلم یونیورسٹی اسوسی ایشن ریاض (اموبا) کی جانب سے ریاض میں حسب روایت شاندار پیمانے پر “یوم سر سید” کا اہتمام کیا گیا۔ معروف و بیباک صحافی محترمہ اُرفع خانم شیروانی (دی وائر) نے اس تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔ جبکہ ہندوستانی ہاکی ٹیم سابق کپتان، ارجن ایوارڈی و پدم شری ظفر اقبال نے مہمان اعزازی کے طور پر شرکت کی۔
سابق طلباُ اور ریاض کی مختلف سماجی تنظیموں کے نمانئدوں سے پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اُرفع خانم نے کہا کہ جمہوریت میں عوام کی آزادی کو سلب کرنا جمہوریت کا قتل ہے۔ انھوں نے کہا کہ جمہوریت کی پہلی شرط مساوات ہے۔ کسی ایک طبقہ کے ساتھ ناانصافی ساری قوم کے ساتھ ناانصافی کی برابر ہے۔ اُرفع خانم نے کہا کہ ہندوستان کی سیاسی طاقت کیلئے ممکن نہیں کہ وہ ملک کی سب سے بڑی اقلیت کو ملک بدر کرسکے۔ مگر وہ ان کے حوصلے پشت کرنے اور ان کو ذہنی غلامی میں جکڑنے میں کامیاب اقدام کررہی ہے۔ مسلمانوں کو فرقہ پرستوں کی اس حکمت عملی سے اپنے آپ کو بچانا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ بٹوارے کے وقت مسلمانوں نے گاندھی کے ہندوستان میں اپنے تحفظ کو یقینی جانا ناکہ جناح کے پاکستان میں۔ یہ مسلمانوں کا دستور ہند میں کامل یقین کا ثبوت تھا۔ انھوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی آبادی کا ایک بہت بڑا طبقہ جو دلت کہلاتا ہے اب تک انسان کا درجہ حاصل کرنے کی جدوجہد کررہا ہے۔ ان میں یہ شعور ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے جگایا تھا۔
اُرفع نے کہا کہ سرکاری ایجنسیز نے ایک خاص آئیڈیا لوجی کے آگے ہتھیار ڈال دئیے ہیں۔ آج بولنے کی آزادی کے حق کو استعمال کرنے والوں کو حق گوئی کی قیمت چکانی پڑھ رہی ہے۔ بد قسمتی یہ ہے کہ ہم اپنا ووٹ دیکر ظلم کرنے والوں مسلط کررہے ہیں۔

اُرفع خانم نے کہا کہ ہماری اندر ایک غلط تصور عام ہو گیا ہے کہ ہم اس کو Main Stream media ماننے لگے ہیں جو میڈیا نہیں بلکہ جو ایک خاص آئیڈیا لوجی کا ترجمان ہے۔ میڈیا کو حق اور عوام کی آواز ہونا چاہئے، نہ کے کسی طاقت کا غلام۔ میڈیا آزاد ہے تو ملک آزاد ہے۔
مسز شیروانی نے کہا کہ آج ہم یہاں علم کے حوالے سے یکجا ہوئے ہیں۔ یہ سر سید کی دین ہے۔ جنہوں نے ابتر حالات میں ہتھیار نہیں بلکہ قلم اٹھایا۔ قوم و ملت کو علم حاصل کرنے کی طرف راغب کیا۔ اپنے اس مشن کو کامیاب بنانے کیلئے مصائب و مشکلوں کا سامنا کیا۔ آخر میں اُرفع خانم نے عوام کے نمائیندہ نیوز چینل The Wireسے تعاون کی اپیل بھی کی۔
پروگرام کی ابتداُ قاری حسن منصور کے قراُت کلام پاک سے ہوئی۔ ناظم تقریب مرغوب محسن کے ابتدائی کلمات کے بعد صدر اموبا ابرار حسین نے حاضرین کا خیر مقدم کرتے ہوئے علیگ برادری سے تحریک سر سید کو یاد کرنے اور اپنی ذمہ داری نبھانے پر زور دیا۔ ابرار نے اموبا ریاض کی کار کردگی پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی۔
اس تقریب سے عبدالخلاق، محترمہ فرحت تسنیم رضوی اور ڈاکٹر انعام الحق آعظمی نے بھی خطاب کیا۔ جنہوں نے سر سید، علیگڈھ تحریک اور جامعہ علیگڈھ کی روایات پر روشی ڈالی۔ تقی الدین میر نے اس تقریب کے مہمان اعزازی نسیم احمد، ایم ایل اے (یوپی) جو ناگزیر وجوہات کی بنا پر تقریب میں شریک نہ ہوسکے کا پیام پڑھ کر سنایا۔
صدر جلسہ و معروف کھلاڑی ظفر اقبال نے اپنے صدارتی کلمات میں کہا کہ کھیل کو عام طور سے تضیع اوقات تصور کیا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ والدین اور تعلیمی اداروں کو اسپورٹس پر خاطر خواہ توجہ دینی چاہئے۔ بلکہ کھیل کو تعلیمی نصاب کا حصہ ہونا چاہئے۔
اس تقریب میں مہمان خصوصی اُرفع خانم شیروانی، مہمان اعزازی ظفر اقبال کے علاوہ اموبا کے سارے سابق صدور کو یادگاری مومنٹوز پیش کئے گئے۔ اس موقع پر اموبا کی سالانہ ڈائیری کی رسم اجراُ کی گئی۔اس تقریب کی نظامت کے فرائض اسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری مرغوب محسن نے پر اثر انداز میں انجام دئیے۔ نائب صدر نجم الحسن کے ھدیہ تشکور پر محفل کا اختتام عمل می آیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button