عیدگاہ کے گیٹ لگانے کے مسلہ پر جودھ پور میں فرقہ وارانہ تشدد _ کئی افراد بشمول دو پولیس اہلکار زخمی
نئی دہلی _ 22 جون ( اردولیکس ڈیسک) راجستھان کے جودھ پور میں جمعہ کو دو طبقات کے درمیان جھڑپوں کے دوران پتھراؤ اور دکانوں اور گاڑیوں کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ شہر کے سور ساگر علاقے میں واقع ایک عیدگاہ کے عقب میں دیوار کی تعمیر کو لے کر رات دیر گئے دو طبقات کے درمیان جھگڑا شروع ہوا۔اور جھگڑے نے پرتشدد شکل اختیار کر لی اور پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کرتے ہوئے انہوں نے ہجوم کو منتشر کیا۔ تاہم کچھ دیر بعد لوگ دوبارہ جمع ہو گئے اور پتھراؤ شروع کر دیا۔ جس میں کئی افراد زخمی ہوگئے جن میں دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں
پولیس نے ہفتے کے روز ایک پرتشدد تصادم کے سلسلے میں کم از کم 51 افراد کو حراست میں لیا جو سورساگر کے علاقے میں جمعہ کی رات دیر گئے دو مذہبی گروہوں کے درمیان پھوٹ پڑا۔ پولیس کے مطابق راجا رام سرکل کے قریب ایک عیدگاہ میں دو نئے گیٹ لگانے کو لے کر جھڑپیں ہوئیں۔
جودھ پور کے پولیس کمشنر راجیندر سنگھ نے کہا کہ یہ تنازعہ گزشتہ چند دنوں سے چل رہا ہے… یہ واقعہ تقریباً 10:15 بجے (جمعہ کو) اس وقت پیش آیا جب 10 سے 15 مقامی لوگوں کے ایک گروپ نے عیدگاہ سے دوسرے گروپ پر پتھراؤ کیا۔ .سنگھ نے مزید کہا کہ کشیدگی بڑھنے کے بعد، ہجوم نے ایک مقامی دکان کو آگ لگا دی اور دو کاروں بشمول ایک پولیس وین میں توڑ پھوڑ کی۔
اس معاملے سے واقف پولیس حکام کے مطابق عیدگاہ کی عقبی دیوار پر دو نئے گیٹس کی تنصیب کو لے کر گزشتہ کچھ دنوں سے تنازعہ چل رہا ہے جب مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ ان کی تعمیر میں مقامی بلدیہ کے قانونی پروٹوکول پر عمل نہیں کیا گیا ہے۔