روس یوکرین جنگ میں جھونک دئے گئے نوجوان کو واپس لانے کا مطالبہ۔ احمد کی بیوی کی حکومت سے اپیل

حیدرآباد: شہر سے تعلق رکھنے والے محمد احمد عمر (37) سال کو ایک ایجنٹ کے کہنے پر روس بھیجا گیا تھا تاکہ وہاں نوکری مل جائے لیکن وہاں روسی فوج نے اسے تشدد اور جبری طور پر جنگ میں بھیج دیا۔ متاثرہ شخص کی بیوی افشاں
بیگم نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ اس کے شوہر کو واپس ہندوستان لایا جائے۔تفصیلات کے مطابق ایجنٹ نے 25 اپریل کو احمد کو روس بھیج دیا۔ نوکری کی امید میں وہاں پہنچنے کے بعد احمد نے ایک سیلفی ویڈیو میں اپنی تکلیف
بیان کی اور بتایا کہ وہاں اسے زبردستی فوج میں بھیج دیا گیا۔ بچ نکلنے کی کوشش میں اس کا پاوں بھی ٹوٹ گیا اور وہ چلنے سے قاصر ہے، درد بھری آواز میں اس نے کہا کہ وہ کچھ نہیں کر سکتا۔ احمد نے بتایا کہ روس جانے والے 30 افراد
میں سے 17 ہلاک ہو چکے ہیں اور اگر وہ جنگ نہیں کریں گے تو روسی فوج انہیں مار ڈالے گی انہیں ایسی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔احمد نے کہا کہ اس وقت وہ بارڈر پر موجود ہے اور جن لوگوں کی موت ہوئی اُن میں ایک بھارتی بھی شامل ہے۔
اس نے بتایا کہ فی الحال وہاں چار بھارتی موجود ہیں اور جب وہ جنگ میں جانے سے انکار کرتے ہیں تو انہیں بندوق تھما کر گولی مارنے کی دھمکی دی جاتی ہے۔ احمد نے کہا کہ ایجنٹ نے اسے چھوڑ دیا اور 50 دن تک بے کار رکھا۔ متاثرہ
شخص نے آنسو کہا کہ یہ اس کی زندگی کی سب سے بڑی غلطی تھی اور اس نے اپنی فیملی سے معافی مانگی۔



