نیشنل

چار سال سے جیل میں مقید شرجیل امام کی بہن فرح نشاط بن گئیں جج

جہاں دہلی فسادات میں ملزم بنائے گئے شرجیل امام کو ابھی تک عدالت سے کوئی راحت نہیں مل سکی، وہیں ان کے گھر  میں خوشی کا ماحول ہے۔ یہ خوشی ان کی چھوٹی بہن فرح نشاط نے دی ہے،

 

جنہوں نے 32 واں بہار جوڈیشل سروسز کا امتحان پاس کر کے جج بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ شرجیل امام کے چھوٹے بھائی مزمل امام نے سوشل میڈیا پر اس خبر کا اعلان کیا۔

 

مزمل امام نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ’’یہ زندگی کا فلسفہ ہے۔‘‘ ایک طرف جہاں ان کا بھائی جبر کے خلاف انصاف کی جنگ لڑ رہا ہے اور جیل میں ہے، وہیں دوسری طرف بہن ظلم کے خلاف انصاف دینے والی جج کی کرسی پر بیٹھے گی۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ ’’چھوٹی بہن فرحہ نشاط نے 32 واں بہار جوڈیشل سروسز کا امتحان پاس کر کے آج بھائی کو موقع دیا ہے۔ اور مجھے امید ہے کہ آپ اپنے فیصلوں سے کسی بے گناہ کو اذیت نہیں ہونے دیں گے۔ اللہ آپ کو ہمت اور طاقت دے۔‘‘

 

مزمل امام خود سیاست دان ہیں اور نتیش کمار کی جنتا دل یونائیٹڈ کے سابق جنرل سکریٹری اور ترجمان رہ چکے ہیں۔ اس سے پہلے وہ صحافی بھی تھے۔ آپ کو بتا دیں کہ جب شرجیل امام پر الزامات لگے تھے، تب بھی مزمل نے اپنے بھائی کے حق میں ایک طویل پوسٹ لکھی تھی،

 

جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’’میرا بھائی مکمل طور پر بے گناہ ہے، جو ہمیشہ معاشرے، تمام انسانوں اور ملک کو پیش نظر رکھ کر سوچتا ہے۔ شرجیل امام پر صرف ایک ہی الزام لگایا جا سکتا ہے کہ وہ ایک پاگل شخص ہے۔‘‘

 

شرجیل امام پر غداری کا الزام ہے۔ ان کے خلاف یو اے پی اے کی دفعہ 13 اور غداری کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، اور انہیں جنوری 2020 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر دہلی کی جامعہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اشتعال انگیز تقاریر کرنے کا الزام ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button