نیشنل

بہار میں مرکزی وزیر گری راج سنگھ پر حملہ کی کوشش _ عام آدمی پارٹی کے کونسلر محمد سیفی گرفتار

پٹنہ _ 31 اگست ( اردولیکس ڈیسک) بہار کے بیگوسرائے ضلع میں مرکزی وزیر گری راج سنگھ پر ایک شخص نے حملہ کرنے کی کوشش کی ۔  ہفتہ کو بلیا بلاک میں جنتا دربار کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس میں مرکزی وزراء نے شرکت کی۔ جنتا دربار سے نکلتے وقت ایک شخص نے ان پر حملہ کر دیا۔ تاہم سیکورٹی اہلکاروں نے مرکزی وزیر کو بچا لیا۔ وہاں موجود شخص نے حملہ کرنے والے شخص کی پٹائی بھی کی۔ پولیس حملہ آور کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ جنتا دربار کے اختتام کے بعد لکھمنیاں کے رہائشی وارڈ کونسلر اور عام آدمی پارٹی کے کارکن شہزاد الزماں عرف سیفی نے مرکزی وزیر کچھ سوالات پوچھے گئے۔ جاتے وقت مرکزی وزیر نے کہا کہ آپ کے پوچھے گئے تمام سوالات کے جوابات مل چکے ہیں۔ اس کے بعد سیفی نے نعرے بازی شروع کردی۔ جب پولس نے نعرے لگانے سے روکا   تو انہوں نے گری راج سنگھ کو مکے مارنے کی کوشش کی۔

 

اس واقعہ پر اپنے خیالات دیتے ہوئے گری راج سنگھ نے کہا کہ جب ہم وہاں سے نکلنے لگے تو انہوں نے مردہ باد کے نعرے لگانے شروع کردیئے۔ حملہ آور کو داڑھی تھی  تیجسوی یادو بھی ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے، اکھلیش یادو بھی ووٹ کے لیے ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ لیکن، میں ایسی چیزوں سے نہیں ڈرتا۔ میں ہر اس شخص کے خلاف آواز اٹھاتا رہوں گا جو لکھمنیاں، بلیا، بیگو سرائے یا ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنا چاہتا ہے۔

 

بیگوسرائے اور بہار سمیت پورے ملک میں ہندوؤں کے خلاف مہم چلائی جارہی ہے جسے ہم کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ یہ لوگ بنگلہ دیش کی طرح غلط کام کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

 

مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ ملک میں جہاں بھی فرقہ وارانہ کشیدگی بڑھی ہے وہ ہندو کی طرف سے نہیں بلکہ مسلمانوں کی طرف سے ہے۔  آزادی کے بعد سے، ہندوؤں نے کبھی ایک تعزیہ پر بھی پتھر نہیں پھینکا۔ لیکن، ہندوؤں کی ہنومان جینتی، بلیا میں درگا مورتی وسرجن میں خلل پڑا۔ اسی طرح رام نومی کے دوران چاہے نالندہ ہو، گوپال گنج، بریلی یا پورے ملک میں، وہ ایسے کام کرتے ہیں۔

کچھ سیاسی جماعتیں مسلمانوں کے ووٹ کو اپنا حق سمجھتی ہیں۔ راہول گاندھی ہوں یا تیجسوی یادو، اکھلیش یادو ہوں، وہ ان کے سامنے کھڑے ہیں۔ ان کو بچانے کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔ گے  لیکن، اب ہندوؤں کے متحد ہونے کا وقت آ گیا ہے۔ یوگی جی نے ٹھیک کہا ہے کہ تقسیم کرو گے تو بٹ جاؤ گے، اب ہندو بھی متحد ہو جائیں گے۔

 

ایس پی منیش نے بتایا کہ آج بلیا میں مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے جنتا دربار کا اہتمام کیا تھا۔ پروگرام ختم ہونے کے بعد گری راج سنگھ بلیا بلاک کمپلیکس سے نکلنے لگے۔ پھر لکھمنیاں کے رہنے والے محمد۔ سیفی وہاں پہنچ گیا۔ زبردستی ملنے کی کوشش کرنے لگا۔ جب انہیں سیکورٹی وجوہات کی بنا پر سیکورٹی فورسز نے روکا تو وہ گری راج سنگھ مردہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے حملہ کرنے کی کوشش کی۔اس کے بعد موقع پر موجود پولیس افسر اور مسلح افواج کی جانب سے محمد سیفی کو حراست میں لے لیا گیا ۔  واقعہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے بلیا ڈی ایس پی محمد کی قیادت میں سیفی سے پوچھ گچھ کرکے ضروری کارروائی کی جارہی ہے۔

https://x.com/indiatvnews/status/1829870163262361885?t=GvqZms4kPRLJPvDSjMr_sw&s=19

متعلقہ خبریں

Back to top button