نکاح سے قبل فنکشن ہال میں دلہے نے اچانک کردیا کار کا مطالبہ – دلہن مسکان نے کردیا شادی سے انکار

لکھنؤ _ نکاح سے کچھ دیر قبل ہونے والے دلہے نے جہیز میں بائیک کے بجائے کار دینے کا اچانک مطالبہ کردیا جس پر دلہن والے پریشان ہو گئے اور اس شادی کو منسوخ کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق اترپردیش کے سہارنپور ضلع کے مانک مو گاؤں میں مسکان نامی لڑکی کا نکاح ہونا تھا۔ نکاح کی تمام تیاریاں مکمل تھیں اور بارات دھوم دھام سے فنکشن ہال پہنچ چکی تھی۔
مگر جیسے ہی دولہا جاوید نے فنکشن ہال میں کھڑی بائیک دیکھی، اس کا موڈ بگڑ گیا۔ الزام ہے کہ جاوید نے جہیز میں بائیک دیکھ کر ناراضگی ظاہر کی اور نکاح سے انکار کر دیا۔ اس نے نکاح کے اسٹیج پر ہی اسکارپیو کار کا مطالبہ کر دیا۔
دوسری طرف، دولہے کی اچانک ڈیمانڈ دیکھ کر دلہن کے خاندان والے بھی برہم ہو گئے اور دونوں خاندان میں کار کے مسلہ گڑ بڑ شروع ہوگئی ۔آخری میں معاملہ پولیس اسٹیشن پہنچا، جہاں پولیس نے دونوں خاندانوں کے درمیان سمجھوتہ کروایا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ بارات دلہن کے بغیر واپس لوٹ گئی۔ اور دلہے والوں کو 6 لاکھ روپے بطور شادی کے اخراجات ادا کرنے کی ہدایت دی ۔
دلہن کے رشتہ داروں مطابق، مسکان کے والد کا آٹھ سال قبل انتقال ہو چکا تھا، اور گھر کی تمام ذمہ داریاں اس کی والدہ اور بہن بھائیوں پر تھیں۔ مسکان کی تین بہنوں کی شادی پہلے ہی ہو چکی ہے، جب کہ دو چھوٹے بھائی اور ایک بہن ابھی غیر شادی شدہ ہیں۔
رشتہ طے کرتے وقت لڑکے والوں نے کبھی کار کا مطالبہ نہیں کیا تھا، مگر فنکشن ہال پہنچ کر جب جاوید نے بائیک دیکھی، تب سے نکاح سے بچنے کے بہانے بنانے لگا۔ لڑکی والوں نے بارات کا شاندار استقبال کیا تھا، مگر جاوید نے نہ کھانے میں حصہ لیا اور نہ ہی نکاح کی رسم میں شامل ہوا۔ بتایا گیا کہ پولیس کے سامنے دولہا والے نکاح کی تقریب کے اخراجات واپس کرنے پر راضی ہو گئے۔
اس پورے واقعے پر دلہن مسکان نے کہا کہ نکاح میں ہمارے خاندان والے بائیک دینے والے تھے، مگر عین وقت پر دولہے نے کار کی ڈیمانڈ کر دی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کار دینے کا بجٹ نہیں تھا۔ مسکان نے مزید کہا کہ اب میں بھی اس نکاح سے خوش نہیں ہوں۔ میں ایسے لالچی لوگوں کے درمیان نہیں جانا چاہتی۔