جنرل نیوز

ماہِ رجبُ المرجب کی فضیلت و عظمت پر— مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب

ماہِ رجبُ المرجب کی فضیلت و عظمت پر— مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب

حیدرآباد 19ڈسمبر (پریس ریلیز ) خطیب وامام مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز نامپلی حیدرآباد مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے آج وہ ابنے خطاب کرتےہوئے بتلایا کہ ماہِ رجبُ المرجب اسلامی تقویم کے اُن بابرکت مہینوں میں سے ہے جنہیں اللہ تعالیٰ نے خصوصی شرف اور عظمت عطا فرمائی ہے۔ یہ مہینہ بندۂ مومن کے لیے روحانی بیداری، اصلاحِ نفس اور اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کا پیغام لے کر آتا ہے۔ رجب اُن چار محترم مہینوں میں شامل ہے جن کا ذکر خود قرآنِ کریم میں آیا ہے، اور جن میں قتال سے روکا گیا، تاکہ بندے امن، عبادت اور تقویٰ کی فضا میں اللہ سے اپنا تعلق مضبوط کریں۔اللہ تعالیٰ نے سال کے بارہ مہینوں میں چار مہینوں کو خاص حرمت بخشی: ذوالقعدہ، ذوالحجہ، محرم اور رجب۔ رجب کی انفرادیت یہ ہے کہ یہ مسلسل آنے والے تین محترم مہینوں (ذوالقعدہ، ذوالحجہ، محرم) کے برعکس تنہا واقع ہوتا ہے، گویا اللہ تعالیٰ نے اس مہینے کو خصوصی توجہ اور امتیاز عطا فرمایا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اہلِ ایمان کے لیے یہ مہینہ غفلت سے بیداری اور اعمالِ صالحہ میں سبقت کا بہترین موقع ہے۔احادیثِ مبارکہ میں ماہِ رجب کی عظمت و فضیلت کے متعدد پہلو بیان ہوئے ہیں۔ نبیِ کریم ﷺ سے منسوب یہ ارشاد زبان زدِ عام ہے کہ:“رجب اللہ کا مہینہ ہے، شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان میری امت کا مہینہ ہے۔”

 

اہلِ علم نے اس مفہوم کو یوں سمجھایا ہے کہ رجب میں بندہ اپنے جسم کو گناہوں سے پاک کرنے کی مشق کرتا ہے، شعبان میں دل کی صفائی اور محبتِ رسول ﷺ کو تازہ کرتا ہے، اور رمضان میں روح کی کامل تطہیر اور قربِ الٰہی حاصل کرتا ہے۔

 

روایات میں آیا ہے کہ رجب کی فضیلت باقی مہینوں پر ایسی ہے جیسے حضور اکرم ﷺ کی فضیلت تمام انبیائے کرام علیہم السلام پر۔ یہ تمثیل رجب کی عظمت کو واضح کرتی ہے کہ یہ مہینہ اللہ تعالیٰ کی خصوصی رحمتوں، مغفرتوں اور عنایات کا دروازہ کھولتا ہے۔ماہِ رجب کی سب سے نمایاں تاریخ 27 رجب ہے، جو کئی عظیم الشان واقعات کی یاد دلاتی ہے۔ روایت کے مطابق حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:“جس نے 27ویں رجب کا روزہ رکھا، اللہ تعالیٰ اسے ایک ہزار سال کے روزوں کے برابر ثواب عطا فرمائے گا۔”یہی وہ بابرکت رات ہے جس میں نبیِ رحمت محمد ﷺ کو معراج کا شرف حاصل ہوا۔ اسی سفرِ معراج میں امتِ محمدیہ کو نماز جیسا عظیم تحفہ عطا کیا گیا، جو مومن کے لیے معراج، قربِ الٰہی اور روحانی سکون کا ذریعہ ہے۔ نماز وہ واحد عبادت ہے جو زمین پر نہیں بلکہ آسمانوں میں فرض کی گئی، اور یہ امتِ رسول ﷺ پر اللہ تعالیٰ کی بے مثال عنایت ہے۔ماہِ رجب میں عبادات کی کثرت، نفلی روزوں کا اہتمام، تلاوتِ قرآن، ذکر و اذکار اور صدقہ و خیرات کی خصوصی اہمیت ہے۔ اگرچہ شریعت میں اس مہینے کی مخصوص عبادات مقرر نہیں، مگر نیکی کا شوق اور گناہوں سے اجتناب اس مہینے کا اصل پیغام ہے۔ رجب ہمیں سکھاتا ہے کہ ہم اپنی زندگی کو گناہوں کی آلودگی سے پاک کر کے شعبان اور رمضان کی عظیم تیاری کریں۔علمائے کرام نے رجب کو تیاری کا مہینہ قرار دیا ہے۔ جو شخص رجب میں اپنے اعمال درست کر لیتا ہے، اس کے لیے شعبان میں محبت و اتباعِ رسول ﷺ اور رمضان میں تقویٰ و پرہیزگاری کی منازل طے کرنا آسان ہو جاتا ہے۔ یہ مہینہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی طرف واپسی کا دروازہ ہر وقت کھلا ہے، بس نیت کی سچائی اور عمل کی پختگی درکار ہے۔

 

ماہِ رجبُ المرجب دراصل اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک روحانی دعوت ہے—دعوتِ توبہ، دعوتِ اصلاح اور دعوتِ قرب۔ یہ مہینہ ہمیں نماز کی قدر، معراج کے پیغام اور اطاعتِ الٰہی کی حقیقت سمجھاتا ہے۔ خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو اس مہینے کی قدر پہچانیں، اپنے ظاہر و باطن کو سنواریں اور اللہ تعالیٰ کی رضا کے حصول میں لگ جائیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ماہِ رجب کی برکتوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے اور اپنی زندگی کو سنتِ نبوی ﷺ کے مطابق ڈھالنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔

متعلقہ خبریں

Back to top button