مسلمانوں سے ہمدردی ہو تو کانگریس صدر کا عہدہ کسی مسلمان کو دیں اور 50 فیصد ٹکٹ مسلمانوں کو دیں : وزیراعظم مودی کا کانگریس کو چیلنج

ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی جینتی کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس پر شدید تنقید کی۔ ہریانہ کے ضلع حصار میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس نے وقف ترمیمی قانون کی مخالفت کرکے ایک بار پھر امبیڈکر کی توہین کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ موقع ملتے ہی آئین کو پامال کیا ہے۔ آج وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ مسلمانوں کے مفاد کے لیے اس بل کی مخالفت کر رہے ہیں، تو اگر واقعی انہیں مسلمانوں سے ہمدردی ہے تو پارٹی صدر کے عہدے پر کسی مسلمان کو بٹھائیں اور ٹکٹوں کا 50 فیصد مسلمانوں کو دیں۔
وزیر اعظم نے الزام لگایا کہ کانگریس نے کبھی بھی اقتدار میں رہ کر مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کچھ نہیں کیا، اور نہ ہی آئندہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت سماجی انصاف اور غریبوں کے مفاد کے لیے کام کر رہی ہے۔
مودی نے کہا کہ وقف ترمیمی قانون سے غریب مسلمانوں کو فائدہ ہوگا اور اس کے ذریعے زمینوں پر قبضہ کرنے والی مافیا کو روکا جا سکے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہزاروں غریب مسلم بیواؤں نے حکومت کو خطوط لکھے جس کے بعد یہ ترمیمی بل لایا گیا۔
ان کے مطابق ملک بھر میں لاکھوں ایکڑ زمین وقف کے نام پر ہے، جس سے اصل فائدہ غریبوں، خواتین اور محروم طبقات کو ہونا چاہیے، لیکن اب تک وہ زمینیں مافیا کے قبضے میں تھیں۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ موجودہ ترمیمی قانون سے یہ رکاوٹیں دور ہو گئی ہیں، اور اصل مستحقین کو فائدہ ملے گا۔