اگر ایمانداری سے وقف زمینوں کا استعمال کیا جاتا تو مسلم نوجوانوں کو ساری زندگی سائیکل پنکچر بناتے نہ گزارنی پڑتی : وزیراعظم نریندر مودی

وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کے روز ہریانہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وقف کی زمین غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال ہونی چاہیے تھی، مگر اس کا غلط استعمال ہوا، جس کی وجہ سے نوجوان مسلم لڑکوں کو معمولی نوکریاں کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ "میں ان سیاست دانوں سے جو صرف ووٹ بینک کے پیچھے بھاگتے ہیں، پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر واقعی آپ کے دل میں مسلمانوں کے لیے ذرا سی بھی ہمدردی ہے، تو کانگریس پارٹی کسی مسلمان کو اپنا صدر کیوں نہیں بناتی؟ وہ ایسا کیوں نہیں کرتی؟”
مودی نے کہا کہ اگر کانگریس لوک سبھا انتخابات میں ٹکٹ دیتی ہے تو وہ 50 فیصد ٹکٹ مسلمانوں کو دے۔ "اگر وہ جیت جائیں گے تو اپنے حق میں خود بولیں گے، لیکن کانگریس ایسا نہیں کرے گی کیونکہ ان کا ارادہ کسی کا بھلا کرنے کا نہیں ہے۔”
انہوں نے کہا کہ "ملک بھر میں لاکھوں ایکڑ زمین وقف کے نام پر ہے۔ یہ زمین، یہ جائیداد، غریبوں، بے سہارا خواتین اور بچوں کی بھلائی کے لیے استعمال ہونی چاہیے تھی۔ اگر ایمانداری سے اس کا استعمال کیا جاتا تو میرے مسلم نوجوانوں کو ساری زندگی سائیکل کے پنکچر بناتے نہ گزارنی پڑتی۔”