بھارت اور کینیڈا کے درمیان سفارتی تعلقات مزید کشیدہ _ سفارت کاروں کو 5 دن کے اندر بھارت چھوڑنے کا حکم

نئی دہلی _ 14 اکتوبر ( اردولیکس ڈیسک) خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجار کی ہلاکت کے معاملے میں بھارت اور کینیڈا کے درمیان سفارتی تعلقات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں بھارت نے کینیڈا کے 6 سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے حکومت نے کہا ہے کہ کسی بھی صورت میں 19 اکتوبر بروز ہفتہ رات 11:59 بجے تک یا اس سے پہلے بھارت چھوڑ دیں۔ اس سے کچھ دیر پہلے، بھارت نے کینیڈا میں تعینات اپنے سفارت کاروں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا تھا۔
کینیڈا کی طرف سے بھارتی سفارت کاروں پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے تھے، جس پر حکومت نے سخت ردعمل دیتے ہوئے یہ فیصلہ کیا۔ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے بیانات کی وجہ سے دونوں ممالک کے تعلقات کافی خراب ہو گئے ہیں
بھارت نے جن کینیڈین سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے ان میں قائم مقام ہائی کمشنر اسٹیورٹ راس وہیلر، فرسٹ سکریٹری میری کیتھرین جولی، لین راس ڈیوڈ ٹرائٹس، ایڈم جیمز چوئپکا، اور پاؤلا اورجویلا شامل ہیں ان تمام افراد کو 19 اکتوبر کی رات تک ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔ یہ اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ کینیڈا نے بھی بھارت کے 6 سفارت کاروں کو واپس جانے کے لیے کہا ہے۔
قبل ازیں کینیڈا نے بھارت کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے کینیڈا میں تعینات ہندوستانی سفارت کاروں پر سنگین الزامات عائد کیے تھے، جنہیں ہندوستانی وزارت خارجہ نے مسترد کرتے ہوئے من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیا تھا۔ وزارت خارجہ نے کینیڈین ہائی کمشنر کو طلب کرکے اس معاملے پر وضاحت بھی طلب کی۔ کچھ دیر بعد، بھارت نے کینیڈا میں تعینات اپنے سفارت کاروں کو ان کی حفاظت کے پیشِ نظر واپس طلب کرنے کا فیصلہ کیا۔