بدنیتی کے بغیر کسی خاتون کا ہاتھ پکڑ کر کھینچنا جرم نہیں” مدراس ہائی کورٹ

نئی دہلی: مدراس ہائی کورٹ کی مدورائی بنچ نے ایک مقدمے کی سماعت کے دوران تبصرہ کیا کہ بدنیتی کے بغیر کسی مرد کا کسی خاتون کا ہاتھ پکڑ کر کھینچنا جرم کے دائرے میں نہیں آتا۔
یہ معاملہ چولوندانائی کے رہنے والے مرگیشن سے متعلق ہے جس پر 2015 میں ایک ذہنی طور پر معذور خاتون کا ہاتھ پکڑ کر اسے کھینچنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ متاثرہ خاتون کی ماں نے پولیس میں شکایت درج کروائی جس کے تحت ایس سی/ایس ٹی اٹراسٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے مرگیشن کو گرفتار کر لیا گیا۔
کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے مرگیشن کو تین سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اس فیصلے کے خلاف مرگیشن نے مدورائی ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی۔سماعت کے دوران جسٹس منجولانے کہا کہ "اگر کسی مرد نے کسی خاتون کا ہاتھ بدنیتی کے بغیر صرف پکڑ کر کھینچا ہو تو وہ قانونی طور پر جرم قرار نہیں دیا جا سکتا بلکہ یہ ایک ایسی حرکت سمجھی جا سکتی ہے جس سے کسی کو پریشانی ہو سکتی ہے۔”
عدالت نے مزید کہا کہ مرگیشن کے خلاف اس بات کے کوئی شواہد موجود نہیں کہ اس نے خاتون کو اذیت پہنچانے یا نقصان پہنچانے کی نیت سے ہاتھ پکڑا ہو۔چنانچہ عدالت نے ذیلی عدالت کی جانب سے دی گئی سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے مرگیشن کو بری کر دیا۔