نیشنل

پولیس اسٹیشن میں نکاح _ پولیس والے بن گئے شادی کے گواہ

لکھنو_ 10 ستمبر ( اردولیکس ڈیسک) اترپردیش کے بہرائچ ضلع میں ایک محبت کرنے والے جوڑے کی پولیس اسٹیشن میں شادی کرادی گئی۔ محبت کرنے والے جوڑے نے ایک ساتھ جینے مرنے کی قسم کھا کر شادی کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی تھی۔ لیکن وہ اپنے گھر والوں کی رضامندی حاصل نہیں کر سکے۔  بتایا جا رہا ہے کہ نوجوان کے والد اس رشتے کے خلاف تھے۔ اس کی وجہ سے ڈکولیا گاؤں کی رہنے والی لڑکی نے اپنی شکایت لے کر اپنے والد کے ساتھ بوندی پولیس اسٹیشن پہنچی۔  اس نے پولیس کو بتایا کہ رامگاؤں تھانہ علاقہ کے تارا پور گاؤں پنچایت کے بھگوپوروا گاؤں کے رہنے والے اخلاق کے ساتھ وہ  دو سال سے محبت کرتی ہے ۔ لیکن اخلاق کے والد اس رشتے پر راضی  نہیں ہیں۔ جس کی وجہ سے ان کی شادی نہ ہو سکی۔

 

معاملے کا علم ہونے کے بعد پولیس نے دونوں فریقین کو طلب کیا اور مل بیٹھ کر بات کرکے معاملہ حل کرنے کی پیشکش کی۔ اس کے بعد دونوں فریقین شادی پر راضی ہو گئے۔ اس کے بعد ایس ایچ او گناتھ پرساد نے قاضی عبدالقادر کو فوری طور پر گاؤں سے پولیس اسٹیشن بلایا اور پولیس اسٹیشن میں ہی دونوں کا نکاح کردیا گیا ۔ اسی دوران پولیس اسٹیشن میں موجود پولیس اہلکار دونوں کی شادی کے گواہ بن گئے ان میں  ایس آئی وریندر سنگھ شاہی، وکاس ورما، راماشیش یادو، سرودیو سنگھ، چیف کانسٹیبل رامیندر یادو، شیو ساگر یادو، خاتون کانسٹیبل ببیتا یادو، ارچنا، آشا ورما وغیرہ اس شادی کے گواہ تھے۔ شادی ختم ہونے کے بعد عاشق اور معشوقہ کے گھر والے خوشی خوشی پولیس سے اپنے گھروں کو چلے گئے۔ بتایا گیا ہے کہ لڑکی دوسرے مذہب سے تعلق رکھتی تھی لیکن اس کی تصدیق نہیں ہوئی ۔اس پولیس اسٹیشن میں اس طرح کی کئی شادیوں کو انجام دیا گیا

متعلقہ خبریں

Back to top button