نیشنل

رام نومی کے موقع پر بیڑ میں فرقہ وارانہ فساد کے 28ملزمین کی اسلامپور جیل سے رہائی

ممبئی 7/اپریل

24/ مارچ 2023 کو مہاراشٹر کے شہر بیڑ کے قصبہ کیج میں افطار کے وقت ہندو اور مسلمانوں کے درمیان اس وقت تشد دپھوٹ پڑا تھا جب ہندوؤں نے زور زور سے ڈی جے بجانا شروع کردیا اور نعرے بازی کرنے لگے۔شرکاء جلوس نے عزیز پورہ جامع مسجد کے سامنے جلوس روک کر جم کر رقص کیا اور اسلام مخالف نعرے بھی لگائے، مقامی مسلمانوں کے سمجھانے کے باوجود شرکاء جلوس نے جلوس کو آگے نہیں بڑھایا اور مغرب کے وقت تقریباً دو گھنٹے تک دھینگا مشتی کرتے رہے، اسی درمیان فرقہ پرستوں کی جانب سے مسجد اور مسلمانوں کے اوپر پتھراؤ کیا گیا جس کے جواب میں دونوں فرقوں کے درمیان جھڑپ ہوگئی۔ تقریباً دو گھنٹوں تک علاقے کا ماحول پرتشدد رہا، ایس پی بیڑ کی فوری مداخلت کے بعد حالات پر قابو پایا گیا۔حالات پر قابو پانے کے بعد پولس نے ہندو اورمسلمانو ں دونوں کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 143,147,148,149,153(A)324,295,336,308,427,160,188کے تحت مقدمہ درج کرکے دونوں فرقوں کے کل 57 /لوگوں کو گرفتار کیااور دس لوگوں کو مفرور قرارد یا۔ملزمین پر مہاراشٹر پولس ایکٹ کی دفعہ 135کا بھی اطلاق کیا گیا ہے۔

گرفتاری کے بعد ملزمین کوامبا جوگائی ایڈیشنل سیشن جج کے سامنے پیش کیا گیا جہاں پہلے انہیں پولس تحویل میں بھیجا گیا پھر ان کی عدالتی تحویل ہوئی، عدالتی تحویل میں بھیجے جانے کے بعد ملزمین کی ضمانت پر رہائی کی درخواست داخل کی گئی تھی جسے عدالت نے گزشتہ کل منظور کرلیا تھا۔جس کے بعد آج ملزمین کی اسلامپور جیل سے رہائی عمل میں آئی۔

اس مقدمہ میں گرفتار 34/ مسلمانوں کی ضمانت عرضداشت جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) کے توسط سے داخل کی گئی تھی جس کے بعد امبا جوگائی عدالت کے جج دیپک کوچے نے ملزمین کو فی کس پچیس ہزار روپئے کے ذاتی مچلکہ پر رہا کیئے جانے کا حکم جاری کیا۔

سید شعیب سید ایوب، شیخ مونو شیخ یوسف، شکیب علیم تنبولی، شیخ ساحل نظام،قریشی فیض احمد، فاروق صاد ق قریشی، مقصود قادر میاں قریشی،سلمان فاروق قریشی، شہباز قادر میاں قریشی،قادرمیاں ابراہیم قریشی،انیس محی الدین شیخ،ضمیر ماجد قریشی، شعیب معظم تنبولی،شیخ جنید ممتاز، شیخ اظہر واحد،شیخ مظہرممتاز، شیخ اشفاق واحد، شیخ میناز پاشا، پٹھان ارباز گلاب،شیخ سلمان عظیم، شیخ ارباز عظیم،شیخ عظیم،شیخ عقیل یوسف، شیخ امن واحد، شیخ عظیم یوسف، مفسین مزمل قریشی کی ضمانت جمعیۃ علماء کے توسط سے منظور ہوئی۔واضح رہے کہ ۴۳/مسلمانوں میں سے ۸۲/نوجوانوں کی آج جیل سے رہائی عمل میں آئی،بقیہ اس سے پہلے ضمانت پر رہا ہوچکے ہیں۔ جبکہ مفرور قرار دیئے گئے مسلم نوجوانوں کی ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اس حادثہ کے بعد جمعیۃعلماء کیج کے ذمہ داران نے یہ فیصلہ کیا کہ چھوٹا گاؤں ہے اور ہندو مسلمان دونوں کو یہاں رہنا ہے لہذا ان تمام ملزمین کی رہائی کی کوشش کی جائے گی جو جمعیۃ علماء سے رجوع ہونگے،جمعیۃعلماء کی جانب سے ایڈوکیٹ اسماعیل گولی،ایڈوکیٹ امتیاز،ایڈوکیٹ یاسر پٹیل،ایڈوکیٹ شاہد خطیب و دیگر پیش ہوئے۔

جمعیۃعلماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار احمد اعظمی کی ہدایت پر جمعیۃعلماء مراٹھواڑہ کے صدر حافظ محمد ذاکر،مولانا افسر،مولانا اکبر،مولانا ساجد،مولانا ماجد،مفتی اشفاق،حافظ فاروق،مولانا مزمل قاسمی،ہارون انعامداد،مولانا جنید قاسمی و دیگر نوجوانوں کی رہائی میں اہم کردار ادا کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button